اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے وفاقی بجٹ 26-2025 کو ووٹ دینے سے متعلق حتمی فیصلہ کر لیا۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیرِ صدارت پاکستان پیپلز پارٹی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں خورشید شاہ، نوید قمر، راجہ پرویز اشرف، آغا رفیع اللہ، ڈاکٹر مہرین رزاق بھٹو اور ناز بلوچ نے شرکت کی۔
پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں وفاقی بجٹ 26-2025 کو ووٹ دینے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس ختم ہونے کے بعد بلاول بھٹو زرداری اور آصفہ بھٹو پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی آج وفاقی بجٹ کی منظوری دے گی
چند روز قبل ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے وفاقی بجٹ کو ووٹ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے، اتحادی جماعت نے حکومت کو ووٹ کے فیصلے سے باضابطہ آگاہ کر دیا۔
حکومت نے بجٹ پر پیپلز پارٹی کے اکثر مطالبات تسلیم کر لیے، اس سلسلے میں بلاول بھٹو کو بجٹ پر حکومت سے مذاکرات پر بریفنگ دی گئی۔ چیئرمین پی پی نے حکومت سے مذاکرات کرنے والی ٹیم کو شاباش دی۔
ذرائع نے بتایا کہ بلاول بھٹو کی بجٹ تقریر کے نکات کو حتمی شکل دے دی گئی، وہ آج قومی اسمبلی میں بجٹ اجلاس سے خطاب کریں گے، بجٹ تقریر آدھے گھنٹے سے زائد دورانیہ کی ہوگی، تقریر میں بلاول دورہ امریکا، برطانیہ، یورپ کا ذکر کریں گے۔
ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو بجٹ نکات پر اپنی جماعت کا مؤقف پیش کریں گے، سندھ سیلاب متاثرین کی بحالی کے اقدامات کا ذکر کریں گے، اور صوبہ سندھ کے بجٹ کے اہم نکات پر روشنی ڈالیں گے، بلاول بھٹو ملک کو درپیش چیلنجز کا مل کر مقابلہ کرنے کی بات بھی کریں گے، پی پی چیئرمین اپنی بجٹ تقریر میں سیاسی مفاہمت پر زور دیں گے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ملازمین کی کم از کم تنخواہ کی حد اور پنشن بڑھانے کے مطالبے سے دست بردار ہو گئی ہے، پی پی سرکاری ملازم کی بیوہ کو تا عمر پنشن ادائیگی کے مطالبے سے بھی دست بردار ہو گئی ہے، حکومت نے پیپلز پارٹی کی بعض تجاویز ماننے سے انکار کر دیا تھا۔