گھوٹکی: پاکستان پیپلز پارٹی نے این اے 205 گھوٹکی کے ضمنی انتخابات کے سلسلے میں چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ کو خط لکھ دیا ہے، جس میں انتخابات مؤخر کیے جانے کی مخالفت کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی الیکشن کمشنر نے این اے 205 گھوٹکی کے ضمنی انتخاب مؤخر کرنے کے لیے ای سی پی کو درخواست دے دی ہے، تاہم پیپلز پارٹی نے اس سلسلے میں چیف جسٹس کو خط لکھ دیا ہے۔
خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ گھوٹکی میں اسکروٹنی کے بعد پی پی امیدوار کے کاغذات منظور ہوئے ہیں، کاغذات منظوری کے ساتھ ہی مقامی انتظامیہ پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے، اور گھوٹکی کے 2 مختیار کاروں کو جبری لاپتا کر دیا گیا ہے۔
متن میں مزید کہا گیا ہے کہ مختیار کاروں کو لا پتا کرنے کی ایف آئی آرز بھی درج کرائی گئی ہیں۔
مزید تازہ خبریں پڑھیں: گھوٹکی: صوبائی الیکشن کمشنر نے ضمنی انتخاب موخر کرنے کی درخواست دے دی
خط میں لکھا گیا ہے کہ الیکشن ٹریبونل این اے 205 میں درخواست کو خارج کر چکا ہے، پی پی امیدوار کے خلاف جعلی دستاویزات تیار کرائی جا رہی ہیں، پی پی امیدوار کے خلاف سماعت ہوئی، اور اب فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ہے۔
پی پی نے خط میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ محفوظ فیصلہ انتخابات سے بالکل پہلے سنانے پر چیلنج کرنے کا وقت نہیں ہوگا، فیصلے کو بنیاد بنا کر انتخابات کو مؤخر بھی کیا جا سکتا ہے جو ہم نہیں چاہتے۔
یہ بھی پڑھیں: مخالفین گھوٹکی الیکشن میں اثرانداز ہونے کی کوشش کررہے ہیں، بلاول بھٹو زرداری
خیال رہے کہ صوبائی الیکشن کمشنر کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ امیدواروں کے کاغذات نامزدگی سے متعلق حتمی فیصلے میں تاخیر ہوئی۔
مزید کہا گیا کہ کاغذات نامزدگی سے متعلق عدالتی فیصلہ 16 جولائی کو سنایا جائے گا، جس کے باعث 18 جولائی کو انتخابات کرانا ممکن نہیں ہے، دو روز میں بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ اور ترسیل نہیں ہو سکے گی۔
صوبائی الیکشن کشمنر نے درخواست میں استدعا کی ہے کہ ضمنی انتخابات کی پولنگ 25 جولائی کو کرائی جائے۔