تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

پیپلز پارٹی کی ایم کیو ایم کو پیشکش

کراچی : وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم والے ریلیوں کیلئے اہم سے کارکن ادھار لےلیا کریں،شہریوں کو زندہ جلانے والے کس منہ سے حقوق کی بات کرتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار رہنما پاکستان پیپلز پارٹی و صوبائی وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کراچی مارچ میں دئیے گئے بیانات پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایم کیو ایم والے کراچی کی فکر چھوڑیں، بتائیں رحمان بھولا کون ہے۔

ناصر شاہ نے کہا کہ شہریوں کو زندہ جلانے والے کس منہ سے حقوق کی بات کرتے ہیں، مردم شماری پر سندھ یک زبان ہے، ایم کیو ایم وفاقی حکومت کی باندی بنی ہوئی ہے۔

صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ آج ایم کیو ایم والے کرایہ پر لوگ ڈھونڈتے رہے وہ بھی نہ ملے، وزیر اعلیٰ سندھ کراچی تا کشمور صوبے کے ہر شہری کی آواز ہیں۔؎

ناصر حسین شاہ ایم کیو ایم رہنماوں کو متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم اپنی ریلیوں میں ہم سے کارکن اُدھار لے لیا کرے، بیشتر ایم کیو ایم رہنما دیگر جماعتوں میں اپنی سی وی بھیجتے پھر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ، سندھ دشمنی میں پی ٹی آئی کا ہراول دستہ ہے، کچھ متحدہ رہنما آج بھی بانی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔

وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے مزید کہا کہ متحدہ 22 اگست سے آگے نکل کر پاکستان زندہ باد کی طرف بڑھے۔

ایم کیو ایم نے حقوق کراچی مارچ میں علیحدہ صوبے کا نعرہ لگادیا

خیال رہے کہ کچھ دیر قبل ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے حقوق کراچی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے محبت کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، ریاست پاکستان ہماری ہجرت کا صدقہ ہے۔

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ صوبہ تو بننا ہے، نام تم طے کرلینا جغرافیہ ہم طے کرلیں گے، ایم کیو ایم کو اختیار ملا تو ملیر، لالوکھیت، لیاری میں مقامی پولیس ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ہم پاکستانی ہیں، ہم 14 اگست کو پاکستان آئے تم کب آئے؟ زرداری قبیلے کا تعلق سندھ سے کیا ہے، تم کب آئے تھے، صوبے سے متعلق فیصلے کے لیے اکتوبر، نومبر میں دوبارہ نکلیں گے۔

Comments

- Advertisement -