لندن: برطانوی دارالحکومت کی سینٹرل لندن ماسک میں گزشتہ روز چاقو حملے میں زخمی ہونے والے موذن رفعت مغلد نماز جمعہ کے لیے مسجد پہنچ گئے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز پارک ڈبلیو 8 میں واقع مسجد میں نماز ظہر کے دوران ایک چاقو بردار شخص نے موذن پر حملہ کیا تھا جس میں وہ زخمی ہوگئے تھے۔
BREAKING NEWS: We are hearing unconfirmed reports that a muadhin has been stabbed at London Central Mosque. More details to follow. pic.twitter.com/YQhU50hrBM
— 5Pillars (@5Pillarsuk) February 20, 2020
زخمی کی شناخت 70 سالہ رفعت مغلد کے نام سے ہوئی جنہیں اسپتال میں طبی امداد دی گئی جب کہ اسکارٹ لینڈ یارڈ نے حملہ آوار کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جہاں اس سے تفتیش کی جارہی ہے۔
اسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد موذن رفعت مغلد نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد پہنچے تو ان کے ہاتھ پر پٹی بندھی تھی۔
حملے کے حوالے سے موذن نے بتایا کہ میں نے آنکھیں بند کر لی تھیں اور سجدہ ریز ہوگیا تھا، مجھے ایسا لگا کہ کسی نے بھاری اینٹ دے ماری ہے، یہ انتہائی خوفناک تھا اور بہت زیادہ خون تھا۔
بزرگ موذن نے کہا کہ کچھ دیر بعد آنکھیں کھولیں اور ہاتھ اوپر کیے اور زخم پر ایک ہاتھ رکھ کر بہتے ہوئے خون کو روکنے کی کوشش کی، وہاں موجود لوگ ایمبولینس کو کال کررہے تھے اور کچھ خون کو روکنے کی کوششیں کررہے تھے لیکن میں خوش قسمت تھا کہ میری شہہ رگ نہیں کٹی۔
اس موقع پر میئر لندن صادق خان بھی موجود تھے جنہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ لندن کے شہری خود کو محفوظ تصور کریں۔
میئر لندن صادق خان نے مسجد کا دورہ کیا اور منتظمین کے ساتھ ساتھ نمازیوں سے ملاقات کی، میئر کو مسجد کی سیکورٹی کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔