تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

دھمکی آمیز مراسلہ، صدر کا چیف جسٹس سے عدالتی کمیشن کے قیام کا مطالبہ

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے دھمکی آمیز مراسلے پر چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھ کر عدالتی کمیشن کے قیام کا مطالبہ کردیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومت کی تبدیلی میں مبینہ سازش کی تحقیقات کیلیے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے عدالتی کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس دھمکی آمیز مراسلے کی تحقیقات کیلیے بااختیار عدالتی کمیشن قائم کریں اور اس کی سربراہی خود کریں، یہ جوڈیشل کمیشن سازش کا پتہ چلانے کیلئے کھلی سماعت کرے۔

صدر مملکت نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ ملک میں سنگین سیاسی بحران منڈلا رہا ہے، حالیہ واقعات کے بعد عوام میں بڑی سیاسی تفریق پیدا ہورہی ہے، پاکستان میں بڑھتے ہوئے سنگین سیاسی بحران سے سب واقف ہیں، ماضی اور حالیہ معاملات کی وجہ سے بھی عوام میں پولرائزیشن ہے، سیاق وسباق سےہٹ کر تبصروں کی وجہ سے غلط فہمیاں بڑھ رہی ہیں اور الجھنیں پھیل رہی ہیں، حالیہ سیاسی بحرانی کیفیت میں کسی وقت بھی سیاسی دھماکا ہوسکتا ہے، اداروں کا فرض ہے ملک کو مزید نقصان اور بگاڑ سے بچانے کیلئے کوششیں کریں، یہ قصوروار کون اور کیوں کا سوال نہیں، ابھی نقصان سے بچنے کا وقت ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ عالمی تاریخ میں سازشوں سے حکومت تبدیلی کی بےشمار مثالیں ہیں، میری رائے ہے کہ ریکارڈ شدہ حالات اور واقعات پر شواہد نتائج کی طرف لے جا سکتے ہیں، موجودہ وزیراعظم بھی کمیشن کےذریعے تحقیقات کا اعلان کرچکے ہیں، سیاسی اتفاق رائے کیساتھ کمیشن کے ذریعے سازش کی تحقیقات کرائی جائیں، چیف جسٹس ایسا کرینگے تو ملک کی خدمت ہوگی اور چیزیں واضح ہونگی، قوم سپریم کورٹ کا احترام اور توقعات پر پورا اترنے کی امید کرتی ہے، کمیشن کو تحقیقات تکنیکی بنیاد پر نہیں بلکہ انصاف کی اصل روح کے مطابق کرنی چاہیے کیونکہ پاکستانی عوام قومی اہمیت کے معاملے پر وضاحت کی مستحق ہے۔

عارف علوی نے اپنے خط میں نشاندہی کی ہے کہ ماضی میں بھی سازشیں ہوئیں لیکن آج تک ثابت نہ ہوسکیں، راولپنڈی میں پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کا قتل ہوا، اگرتلہ سازش کیس بھی مثال کے طور پر موجود ہے، بھٹو نےخط لہراتے ہوئے کہا تھا کہ سازش ہورہی ہے، ضیاالحق طیارہ حادثہ، سانحہ اوجھڑی ، ایبٹ آباد واقعےکی بھی مثالیں ہیں اور ان سب کی آج تک تحقیقات بےنتیجہ رہی ہیں۔

صدر مملکت نے اپنے خط میں مزید لکھا ہے کہ چیف جسٹس صاحب آپ جانتے ہیں سازش کو ثابت کرنا کٹھن کام ہے، سپریم کورٹ نے ماضی میں بھی عدالتی کمیشن تشکیل دیے تھے جو قومی سلامتی، سالمیت، مفاد عامہ کے امور پر بنائے گئے تھے، چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن نے 2013 الیکشن میں دھاندلی پر انکوائری کی، میموگیٹ معاملے کی تحقیقات کے لیے بھی جوڈیشل کمیشن قائم کیا گیا جبکہ لاپتہ افراد کیلئےایک فعال جوڈیشل کمیشن موجود ہے۔

 

Comments

- Advertisement -