تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

صدر کا حکومت میں تبدیلی لانے کے لیے مبینہ سازش کی تحقیقات پر زور

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سابق وزیراعظم عمران خان کے خط کا جواب دے دیا ہے جس میں حکومت میں تبدیلی لانے کیلیے مبینہ سازش کی تحقیقات پر زور دیا گیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کو ان کے لکھے گئے خط کا جواب دے دیا ہے جس میں صدر نے مبینہ سازش کی تحیقات پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت میں تبدیلی کی مبینہ سازش کی مکمل تحقیقات کرنے کی ضرورت ہے، عمران خان کا خط وزیراعظم پاکستان اور چیف جسٹس کو بھیج رہا ہوں، چیف جسٹس معاملے کی تحقیقات اور سماعت کیلیے بااختیار عدالتی کمیشن قائم کریں۔

صدر ڈاکٹر عارف علوی نے سابق وزیراعظم کو خط کے دیے گئے جواب میں کہا ہے کہ عوام کو وضاحت دینے اور معاملات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلیے حالات پر مبنی شواہد ریکارڈ کرنے کی ضرورت ہے۔

صدر مملکت نے اپنے جواب میں بتایا ہے کہ امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر کی طرف سے بھیجی گئی سائفر کی کاپی پڑھی ہے جس میں ڈونلڈ لو کے ساتھ پاکستانی سفارت خانے میں ہونے والی ملاقات کی باضابطہ سمری موجود تھی، سائفر کی رپورٹ میں مسٹر لو کے بیانات شامل ہیں جن میں خاص طور پر وزیراعظم کے خلاف ‘عدم اعتماد کی تحریک’ کا ذکر کیا گیا ہے۔

صدر علوی کا مزید کہنا تھا کہ سائفر میں تحریک کی کامیابی کی صورت میں ‘معافی’، ناکامی کی صورت میں سنگین نتائج کا بھی ذکر ہے اور قومی سلامتی کمیٹی کے دو اجلاسوں میں اس بات کی توثیق بھی کی گئی کہ یہ بیانات پاکستان کے اندرونی معاملات میں ناقابل قبول اور صریح مداخلت کے مترادف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے پاکستان نے بجا طور پر ڈی مارش جاری کیا، دھمکیاں خفیہ اور ظاہراً دونوں طرح سے ہوسکتی ہیں اور اس خاص معاملے میں غیر سفارتی زبان میں واضح طور دھمکی دی گئی۔

صدر پاکستان نے یہ بھی کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نے اپنے خط میں دھمکی پر ممکنہ ردعمل اور اثرات کا ذکر کیا، اس دھمکی سے ایک خودمختار، غیور اور آزاد قوم کے وقار کو شدید ٹھیس پہنچی ہے اس لیے معاملے کی تفصیلی جانچ اور تحقیقات کی ضرورت ہے۔

انہوں نے عمران خان کے خط کے جواب میں اس بات کی بھی نشاندہی کی ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں بہت سی سازشوں کی تحقیقات بے نتیجہ رہی ہیں جب کہ عالمی سطح پر بھی سازشوں کی تصدیق عشروں بعد خفیہ دستاویزات جاری کرنے کے بعد ہوتی ہے جب کہ طویل عرصے بعد خفیہ دستاویزات جاری کرنے تک ملکوں کو شدید نقصان پہنچ چکا ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ امریکی دھمکی پر پاکستانی سفیر کے موصول مراسلے کی تحقیقات کے معاملے پر سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور چیف جسٹس آف پاکستان کو گزشتہ ماہ الگ الگ خط تحریر کیے تھے۔

مزید پڑھیں: عمران خان کا صدر مملکت اور چیف جسٹس کو خط ، دھمکی آمیز مراسلے کی تحقیقات کا مطالبہ

عمران خان نے خط میں صدر سے بطور سربراہ ریاست اور کمانڈر انچیف افواجِ فوری کارروائی کی سفارش کرتے ہوئے پاکستان کی خودمختاری و جمہوریت کو لاحق خطرے کی عوامی تحقیقات کی استدعا کی تھی۔

Comments

- Advertisement -