اشتہار

صدر مملکت نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دے دی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : صدر مملکت عارف علوی نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح سےمتعلق ریفرنس دائرکرنےکی منظوری دے دی، جس میں آرٹیکل 63 اے کے اغراض ومقاصد، و دیگر متعلقہ امور پر رائے مانگی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق صدر مملکت عارف علوی نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح سےمتعلق ریفرنس دائرکرنےکی منظوری دے دی، صدر نے آرٹیکل 186 کے تحت سپریم کورٹ میں ریفرنس دائرکرنےکی منظوری دی۔

صدر مملکت نے آرٹیکل 63 اے کے اغراض و مقاصد، و دیگر متعلقہ امور پر رائے مانگی ، ریفرنس کچھ ممبران کے انحراف کی خبروں اور موجودہ حالات کے پیش نظر دائر کیا جارہا ہے۔

- Advertisement -

آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے صدارتی ریفرنس کے مسودے میں منحرف رکن کو تاحیات نااہل قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

مسودے میں کہا گیا ہے کہ ضمیر بیچنے والوں پر آرٹیکل 63 کے ساتھ 62 ون ایف لاگو کیا جائے، ماضی کی طرح آج پھر فلور کراسنگ اور ووٹوں کی خریدوفروخت عروج پر ہے، کئی ارکان نے میڈیا پر فخریہ انداز میں اپنے انحراف کا اعتراف کیا ہے، آئین کے تحت منتخب نمائندے ذاتی مفاد کی تکمیل کیلئے آزاد نہیں۔

مسودے میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ منحرف رکن کو کسی بھی مرحلے پر ووٹ کا حق حاصل نہیں ہونا چاہیے، منحرف رکن مستعفی نہ ہوتو اسے تاحیات نااہل اور اپیل کےحق سے محروم کیا جائے۔

مسودے میں کہا گیا ہے کہ منتخب اسمبلی نمائندوں کو پارٹی پالیسی سے اختلاف کا حق ہے لیکن انحراف کا نہیں، منحرف رکن کیخلاف 63اےکی تشریح تک اس کا ووٹ متنازع قرار دیا جائے۔

صدارتی ریفرنس میں آرٹیکل63اے کی”امانت اورخیانت”کے تناظر میں قانونی تشریح کی درخواست کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ بارہا فلور کراسنگ کو ناسور قرار دے چکی ہے۔

مسودے کے متن کے مطابق آرٹیکل62 ،63اے کی واضح تشریح ووٹوں کی خریدوفروخت بند کردے گی، آرٹیکل63اےکے تحت عبوری نااہلی نظام کیلئے زیادہ نقصان دہ ہے، منتخب نمائندے کیلئے انحراف پر تاحیات نااہلی کی سزا ہونی چاہیے، آرٹیکل63اےمیں منحرف رکن کو صرف نشست سے محروم کیا جاسکتا ہے، منحرف رکن پر دوبارہ الیکشن لڑنے پر پابندی کیوں نہیں لگائی جاتی۔

صدارتی ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ تاحیات نااہلی نہ ہونے کے باعث یہ ارکان انحراف پر ڈھٹائی دکھا رہے ہیں، عدالت کو آئینی شقوں کی قوی اور بامقصد تشریح کرنا ہوگی، سپریم کورٹ آرٹیکل 63،62اور17اے کی دوٹوک تشریح کرے۔

متن کے مطابق فلور کراسنگ، انحراف، ووٹ کی خرید وفروخت کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑا جائے، فلور کراسنگ کے خلاف سپریم کورٹ کے دو فیصلوں کی مثالیں ریفرنس کا حصہ ہیں۔

مسودے میں کہا گیا کہ پارٹی منشور پر منتخب رکن کا انحراف جمہور کےاعتماد کو ٹھیس پہنچاتا ہے، سیاسی جماعتیں منتخب نمائندوں کے مفاد میں قانون سازی کرتی ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں