اشتہار

اسٹیبلشمنٹ اور عمران خان میں ڈائیلاگ نہیں کروارہا، صدر عارف علوی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : صدر عارف علوی کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اورعمران خان میں ڈائیلاگ نہیں کروارہا ، ہر جگہ اختلافات کم کرنے کے لیے کردار ادا کرتا رہا ہوں اور کرتا رہوں گا۔

تفصیلات کے مطابق صدرِ پاکستان عارف علوی نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی میدان میں آج ہر کوئی بدلہ ہی لے رہا ہے ، ہر جگہ اختلافات کم کرنے کے لیے کردار ادا کرتا رہا ہوں اور کرتا رہوں گا۔

عارف علوی نے بتایا کہ میری کوشش تھی غلط فہمیاں ختم ہوں، جنرل باجوہ اور عمران خان کے درمیان اختلافات کی وجہ سوشل میڈیا ہے، ملک میں فیصلہ کرنے والے لوگ سوشل میڈیا کو درست طریقے سے ہینڈل نہیں کر پا رہے۔

- Advertisement -

صدرِ مملکت کا کہنا تھا کہ پاکستان میں یوٹیوب دو سال تک بند رہا یو ٹیوب کے بند ہونے کی وجہ یہ تھی کہ رائے بنانے والے لوگ اس کو سنبھال نہیں سکے، سوشل میڈیا بہت اہمیت کا حامل ہے لیکن سوشل میڈیا کو غیرضروری اہمیت دینے کی وجہ سے غلط فہمیاں پیدا ہوئیں۔

انھوں نے کہا کہ میری آئینی زمہ داری ہے کہ تمام فیڈریشنز کو اکھٹا کروں، سیاسی جماعتوں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرزاختلافات ختم کریں، اختلافات نظرانداز نہیں کیےتو معاشی حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔

ڈاکٹر عارف علوی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو ترقی کے راستے پر تیزی سے بھاگنا ہے، تحریک انصاف اور حکومتی اتحاد کے درمیان گذشتہ ایک ماہ کے دوران کسی قسم کی پیغام رسانی نہیں ہوئی میری جانب سے مذاکرات کی درخواست کا کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

انھوں نے کہا کہ حکومتی اتحاد اور پی ٹی آئی کو مل کر بیٹھنا چاہیے لگتا ہے کہ موجودہ حکومت زیادہ ٹال مٹول کر رہی ہے، حکومت حامی تو بھرتی ہےکہ بات چیت ہونی چاہیے مگر میں رزلٹ نہیں دیکھ رہا۔

صدر پاکستان نے بتایا کہ میرے ساتھ مشاورت کے بعد عمران خان نے موجودہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے نام پر اس وقت اطمینان کا اظہار کیا تھا۔

انھوں نے ایک سوال کے جواب پر کہا کہ موجودہ فوجی قیادت اور عمران خان کے درمیان وہ کوئی ڈائیلاگ نہیں کروا رہا ہوں، یہ الیکشن کا سال ہے، الیکشن ہونے چاہییں۔

عارف علوی کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں آپس میں طے کر لیں کہ الیکشن جلد یا بدیر ہوں گے، الیکشن کے آگے پیچھے ہونے کا فرق ہے تو وہ بات چیت سےطے کر لیں ، بات چیت کا سلسلہ ہوناچاہیے تاکہ معیشت اورلوگوں کی فلاح کیلئےکام ہوسکیں

صدرِ مملکت نے کہا کہ عمران خان اور سابق آرمی چیف کے معاملے میں تمام فریقین ہی سخت رویے کا اظہار کر رہے تھے، میری سنی گئی ہوتی تو بہتر ہوتا سابق آرمی چیف کو مزید توسیع پر کہا اس معاملے میں آفرز سے واقف نہیں۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں