تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

انتخابی اصلاحات پر قومی ڈائیلاگ کی ضرورت ہے: صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انتخابی اصلاحات پر قومی ڈائیلاگ کی ضرورت ہے، اپوزیشن استعفے نہیں دے گی اور عمران خان کرپشن پر سمجھوتا نہیں کریں گے۔

اسلام آباد میں سینئر صحافیوں سے ملاقات میں صدر مملکت نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا انتخابی اصلاحات پر قومی ڈائیلاگ وقت کی اہم ضرورت ہے، اپوزیشن اور حکومت انتخابی اصلاحات پر مفاہمت کر سکتے ہیں، پی ڈی ایم حکومت سے مذاکرات کرے مگر کرپشن پر بات نہیں ہوگی۔

انھوں نے کہا پی ڈی ایم کا حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ بے جواز ہے، 2 سال سے سیاسی نظام کو عدم استحکام کا شکار کیا جا رہا ہے، نہ ہی حکومت مستعفی ہوگی اور نہ ہی اسمبلیاں تحلیل ہوں گی، آنے والے دنوں میں ملک میں سیاسی تناؤ میں کمی آئے گی۔

صدر عارف علوی کا کہنا تھا انتخابی اصلاحات پر قومی ڈائیلاگ کی ضرورت ہے، کب اور کس سے ڈائیلاگ کرنا ہے یہ وزیر اعظم طے کریں گے، پی ٹی آئی کی حکومت کا واحد نقطہ کرپشن سے پاک پاکستان ہے، قومی ڈائیلاگ نیب کے معاملے اور بد عنوانی کے خاتمے کے ایجنڈے کے بغیر ناممکن ہے۔

ٹریک ٹو ڈائیلاگ شروع ہوگئے ہیں، رہنما مسلم لیگ فنکشنل کا انکشاف

انھوں نے کہا وزیر اعظم کے ساتھ روزانہ بات ہوتی ہے، صدر اور وزیر اعظم میں روزانہ رابطے برقرار ہیں، وزیر اعظم اور میں اسلامی تاریخی کتب پڑھ رہے ہیں، وزیر اعظم کا میرے ساتھ مزاح کا پہلو بھی رہتا ہے، اکثر معاملات پر وزیر اعظم مجھے سمجھاتے ہیں۔

صدر مملکت نے کہا بلوچستان میں گڑبڑ اور تخریب کاری کے واقعات میں 99 فی صد بھارت کا ہاتھ ہے، بھارت کھل کر سی پیک کے خلاف سامنے آیا ہے، اسی لیے سازشیں کی جا رہی ہیں، اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کے حوالے سے ہمارا مؤقف واضح ہے، حکومت پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے کوئی غیر ملکی دباؤ نہیں، حکومتی نمائندے کے دورہ اسرائیل کی اطلاعات بے بنیاد ہیں۔

عارف علوی نے کہا کہ وزیر اعظم کہہ رہے ہیں کہ اپوزیشن این آر او مانگ رہی ہے، اپوزیشن کہہ رہی ہے کہ ہم این آر او نہیں مانگ رہے، این آر او پر بحث سخت ہوگئی ہے۔

Comments

- Advertisement -