باکو : صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان خطے میں اختلافات کے خاتمے کیلیے سہولت کار کا کردار ادا کررہا ہے، بھارت نے کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کو دہشت گردی سے جوڑنے کی ناکام کوشش کی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے آذر بائیجان کے شہر باکو میں ہونے والے غیر وابستہ تحریک کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان پڑوسی ممالک کے ساتھ پرامن تعلقات کا خواہاں ہے کیونکہ پائیدار ترقی اور استحکام امن و سلامتی سے جڑے ہیں، پاکستان افغان مسئلے کے پرامن اور سیاسی حل میں کردار ادا کررہا ہے۔
پاکستان کو مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تشویش ہے، پاکستان خطے میں اختلافات کے خاتمے کیلیے سہولت کار کا کردار ادا کررہا ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے شرکاء کو بتایا کہ مقبوضہ کشمیر کےلوگ70سال سے غیرملکی تسلط کا شکار ہیں، پانچ اگست کا بھارتی اقدام اقوام متحدہ کے چارٹر، عالمی قوانین اور قراردادوں کی سنگین خلاف ورزی ہے، بھارت نے80لاکھ کشمیریوں کو کئی ہفتوں سے محصور کر رکھا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی حکومت کے اقدامات کشمیریوں کے حق خود ارادیت پر براہ راست حملہ ہے، بھارت نے کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کو دہشت گردی سے جوڑنے کی ناکام کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ ظالمانہ اقدامات کشمیریوں کو ان کے جائز حقوق کی جدوجہد سےروک نہیں سکتے، حق خودرادیت کشمیریوں کابنیادی حق ہے جس کی عالمی قانون میں ضمانت دی گئی ہے۔
صدر پاکستان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا منصفانہ اور پرامن حل وقت کی اہم ضرورت ہے، کشمیریوں کو یو این کی قراردادوں کے مطابق ان کا حق خود ارادیت دیا جائے۔
نسل پرستی، اسلامو فوبیا جیسے رجحانات سے نمٹنے کیلئے مربوط کوششیں درکار ہیں، پاکستان پائیدار امن کیلئے اپنا کردارادا کرتا رہے گا۔