اسلام آباد : صدرمملکت ممنون حسین نے حکومت کی جانب سے پیش کردہ ٹیکس ایمنٹسی آرڈیننس پردستخط کرکے باقاعدہ منظوری دے دی۔
تفصیلات کے مطابق صدرممنون حسین نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا آرڈیننس جاری کردیا جس کے بعد ٹیکس کے دائرہ کار کو بڑھانے کے لیے لائی گئی ایمنسٹی اسکیم کا اطلاق ہوگیا۔
صدر مملکت نے غیرملکی اثاثوں کے آرڈیننس برائے سال 2018 کی منظوری دے دی ہے، آرڈیننس کا نام بیرون ملک اثاثوں کا ڈکلیریشن اور وطن واپسی کا آرڈیننس 2018 رکھا گیا ہے۔
آرڈیننس کے مطابق پاکستان کا شہری اپنے غیرملکی اثاثوں کو ایف بی آر کے سامنے ظاہر کرسکے گا، اور یہ اثاثے 10 اپریل سے 30 جون 2018 تک طاہر کیے جاسکیں گے۔
اندرون ملک اثاثے ظاہر کرنے والے افراد کو 5 فیصد جرمانے اور بیرون ملک اثاثے رکھنے والے افراد کو 2 فیصد جرمانہ اداکر کے ٹیکس کے دائرہ کار میں شامل ہوسکتے ہیں۔
وزیراعظم کی ٹیکس نادہندگان کے لیے ایمنسٹی اسکیم، سیاست داں فائدہ نہیں اٹھا سکتے
خیال رہے کہ 5 اپریل کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ٹیکس اصلاحات اور ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کیا تھا جس کے تحت 12 سے 24 لاکھ روپے سالانہ آمدن پر 5 فیصد، 24 سے 48 لاکھ روپے سالانہ پر10 فیصد جبکہ 48 لاکھ سے زائد سالانہ آمدن پر15 فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔
واضح رہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم 30 جون تک جاری رہے گی جبکہ سیاسی افراد اور ان کے ماتحت اس اسکیم سے فائدہ حاصل نہیں کرسکیں گے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔