کراچی: صدر کراچی بار عامر وڑائچ پر حملے کے خلاف سندھ ہائیکورٹ بار نے ہڑتال کرتے ہوئے عدالت عالیہ کی مرکزی عمارت کے دروازے بند کروا دیے گئے، صرف عدالتی عملے کو داخلے کی اجازت دی جا رہی ہے۔
سندھ ہائیکورٹ بار کے رہنما مرزا سرفراز احمد نے کہا کہ عامر وڑائچ کی حالت اب بہتر ہے، کراچی بار کی جنرل باڈی میں سندھ ہائیکورٹ بار بھی شریک ہوگی۔
مرزا سرفراز احمد نے کہا کہ ہڑتال کے باعث پیش وکلا عدالتوں میں پیش نہیں ہو رہے، چیف جسٹس وکلا کے خلاف کوئی سخت آرڈر جاری نہ کریں۔
گزشتہ روز عامر وڑائچ کا ایک بیان سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ 6 لوگوں نے ان پر قاتلانہ حملہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 6 کینال کو بند کرنے کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، ہمارا 12 اپریل کو کنونشن ہے تحریک جاری رکھیں گے۔
صدر کراچی بار پر حملے کے خلاف حیدر آباد کے وکلا نے احتجاج کرتے ہوئے کہا تھا کہ عامر وڑائچ پر قاتلانہ حملے کی مذمت کرتے ہیں، 6 کینال کے خلاف آواز اٹھانے پر ان پر حملہ کیا گیا ہے۔
وکلا نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا تھا کہ عامر وڑائچ پر حملہ کرنے والوں کو جلد سے جلد گرفتار کیا جائے۔