اسلام آباد: صدرِ پاکستان ممنون حسین نے کہا ہے کہ نیب کی جانب سے کرپٹ افراد کے خلاف بلاامتیاز کارروائی قومی اداروں پر اعتماد کی بحالی میں معاون ثابت ہوگی، بدعنوانی کا خاتمہ اور احتساب قومی ایجنڈے کی حیثیت رکھتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں صدر مملکت ممنون حسین سے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی ملاقات ہوئی جس میں نیب کے صدر نے سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کی۔
اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے ممنون حسین کا کہنا تھا کہ بدعنوانی سے پاک اور درست فیصلے ہی طرہ امتیاز ہوسکتے ہیں، نیب کی جانب سے کرپٹ افراد کے خلاف بلاامتیاز کارروائی قومی اداروں پر اعتماد کی بحالی میں معاون ثابت ہوگی۔
اُن کا کہناتھا کہ نیب افسر انتہائی ایماندار اور غیر جانبدار ہونے چاہیں تاکہ بدعنوانی کے خاتمے اور احتساب کے لیے شفاف اقدامات کیے جاسکیں کیونکہ کرپشن کاخاتمہ اور احتساب قومی ایجنڈےکی حیثیت رکھتا ہے۔
مزید پڑھیں: نیب کسی سے ذاتی اور سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتا، چیئرمین نیب جاوید اقبال
صدر ممنون حسین کا کہنا تھا کہ بدعنوانی کےخاتمے کےلیےانصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں، بدعنوانی، اختیارات کےناجائز اور بےجا استعمال سےاجتناب کیاجائے۔
واضح رہےکہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے گذشتہ برس اکتوبر میں چیئرمین نیب کے عہدے کا چارج سنبھالا تھا، انہیں حکومت اور اپوزیشن نے اتفاق رائے کے بعد عہدے کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔
نیب ہیڈ کوارٹر میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت گذشتہ ماہ مارچ میں اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں قومی احتساب بیورو کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پاناما اسکینڈل: چیئرمین نیب کا 435 پاکستانیوں کی تحقیقات کا حکم
اجلاس میں چیئرمین نیب کو آگاہ کیا گیا کہ 5 ماہ میں 226 افراد گرفتار کیا گیا، 55 شکایات کی جانچ پڑتال ہوئی،39 تفتیش، 33 انویسٹی گیشن کی منظوری دی گئی، بدعنوانی کے 197 ریفرنس دائر کئے گئے جبکہ 27 ملزمان کو احتساب عدالت نے سزا دی۔