امریکا میں آج صدارت انتخابات ہیں مگر کیا آپ یہ دلچسپ حقیقت جانتے ہیں کہ امریکا میں نومبر کے پہلے منگل کو الیکشن رکھنے کی روایت چلی آرہی ہے۔
اس بار انتخابات میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے، کل 5 نومبر بروز منگل ان میں سے کوئی ایک امریکا کی صدارت پر براجمان ہوگا، الیکشن کے حوالے سے امریکا کی سیاسی تاریخ بڑی دلچسپ ہے جس میں صدارتی الیکنش کے انعقاد کے لیے عام امریکیوں کے روزمرہ کے معمولات کو ملحوظ خاطر رکھا گیا ہے۔
امریکی صدارتی انتخاب 2024
سپرپاور کا صدر کوئی بھی بنے الیکشن کا دن ہمیشہ ایک ہی رہتا ہے جو نومبر کے پہلے پیر کے بعد آنے والا منگل ہوا ہے، آزادی کے بعد 1788 میں امریکا میں پہلے صدارتی الیکشن ہوئے، بعدازاں 1800 کی ابتدائی دہائیوں تک امریکی ریاستیں 34 دن کے اندر الیکشن کروانے کی مجاز تھیں۔
الیکشن کوئی ایک دن مقرر نہیں تھا جس کی وجہ سے کئی مسائل پیدا ہوئے، 34 دن کے دورانیے میں جن ریاستوں میں پہلے ووٹنگ ہوتی اس کے نتائج دیگر ریاستوں کی رائے عامہ پر اثرانداز ہوتے۔
پالیسی سازوں جلد اس گھمبیر مسئلے کو بھانپ لیا، اس مسئلے کا یہ حل نکالا گیا کہ پورے امریکا میں صدارتی الیکشن کے لیے ایک دن اور تاریخ متعین کیا لیکن اس تاریخ کو ڈھونڈنے کے لیے بڑی تگ و دو کرنی پڑی۔
1845 میں پہلی بار کانگریس نے قانونی سازی کر کے ماہ نومبر میں آنے والے پہلے منگل کو انتخاب کا دن مقرر کردیا، ووٹرز کی زیادہ سے زیادہ سہولت کو پیشِ نظر رکھ کر اس دن کا انتخاب عمل میں لایا گیا تھا۔
زاعت سے وابستہ امریکی اس کی وجہ بنے
امریکا جس اس وقت سپرپاور اور جدیت کا بانی مانا جاتا ہے، انیسویں صدی تک اس کی ریاستوں کی زیادہ تر آبادی زراعت سے وابستہ تھی، امریکی فصلوں کی کاشت، ان کی کٹائی، صفائی اور منڈیوں میں فروخت جیسے مراحل سے گزرتے تھے اور ان کے پاس وقت کی کمی ہوتی تھی۔
کاشت کار عام طور پر بدھ کو اپنی اجناس اور پیداوار منڈیوں میں فروخت کرنے جاتے تھے تو بدھ کو وہ کیسے ووٹ کاسٹ کرنے آتے، اتوار کو چھٹی میں زیادہ تر افراد چرچ جات تھے۔
ایسے میں بیچ میں دو دن بچتے تھے پیر اور منگل، چونکہ کئی ووٹرز پولنگ اسٹیشنز سے بہت دور رہتے تھے، اس لیے دو مصروف دنوں کے درمیان کانگریس ووٹرز کو پولنگ بوتھ تک آنے کے لیے مناسب وقت دینا چاہتی تھی تو قرعہ فال منگل کے دن کا نکلا۔
امریکی صدارتی انتخابات کے لیے نومبر کا مہینہ ہی کیوں؟
دراصل نومبر کے مہینے میں انتخابات رکھ کر امریکی کاشت کاروں اور لوگوں کو سہولت فراہم کی گئی، امریکا میں گرمی اور بہار کے دوران فصل کی بوائی کا موسم ہوتا ہے جب کہ گرمی کے اختتام اور خزاں کے ابتدائی دنوں میں فصلوں کی کٹائی اور پیداوار حاصل کی جاتی ہے جس کے باعث ماضی میں کاشت کار حضرات کافی مصرف رہتے تھے۔
تھوڑی فرصت کا مہینہ ان کے لیے نومبر ہی ہوتا تھا اس لیے الیکشن کے لیے اسے ہی مناسب خیال کیا گیا جب موسم سرد بھی نہی ہوتا اور کاشت کار بھی فصلوں کی کٹائی سے فارغ ہوجاتے ہیں۔
امریکا میں آج کے دور میں زراعت سے وابستہ خاندان آبادی کا صرف دو فی صد ہیں لیکن روایت کو برقرار رکھتے ہوئے نومبر کے پہلے منگل کو ہی الیکشن کا انعقاد کیا جاتا ہے۔
بعض لوگ اب اس بات کے متمنی ہیں کہ امریکا میں الیکشن کا دن تبدیل کیا جائے اور اسے چھٹی کے دن رکھا جائے جبکہ اس دن کو عام تعطیل قرار دینے کے مطالبات بھی سامنے آچکے ہیں تاہم امریکا میں اب بھی منگل ہی کو الیکشن ہوتا ہے اور اس بار بھی برسوں کی وایت برقرار ہے۔