ہفتہ, دسمبر 21, 2024
اشتہار

پاکستان میں مہنگائی کی اصل وجہ کیا ہے؟ دیکھیے اے آر وائی نیوز کی اس ویڈیو رپورٹ میں

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان میں مہنگائی کے خلاف آوازیں تو بہت اٹھائی جاتی ہیں لیکن اس کی بنیادی وجہ پر لوگوں کی سوچ عموماً واضح نہیں ہوتی، اس لیے یہ سوال بہت اہم ہے کہ پاکستان میں مہنگائی کی اصل وجہ رسد اور طلب میں توازن کا فقدان ہے یا ذخیرہ اندوزی؟

شہریوں کو درپیش ایک بڑا مسئلہ یہ ہے کہ انتظامیہ کے اقدامات کے باوجود اشیائے خورد و نوش سرکاری نرخ پر فروخت نہیں ہوتیں، اس حوالے سے ماہرین معیشت کی رائے ہے کہ حکومت اشیا کی رسد کی ضروریات کو پورا کرے۔

پاکستان میں آئے دن کھانے پینے کی اشیا عوام کی دسترس سے باہر ہو جاتی ہیں، دودھ سے لے کر پھل سمیت ہر چیز کی قیمتوں کو آگ لگ جاتی ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ مہنگائی کی اصل وجہ طلب اور رسد کا عدم توازن ہے، جب کہ انتظامیہ غیر فطری طور پر اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کی ناکام کوشش کرتی آ رہی ہے، جب کہ عوام بھی قیمتوں میں اضافے کی سب سے بڑی وجہ انتظامیہ کی کمزوری کو بتاتے ہیں۔

- Advertisement -

پاکستان کئی دہائیوں سے طلب اور رسد کے غیر متوازن چنگل میں پھنسا ہوا ہے، جس سے چیزوں کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے سرکاری پرائس لسٹ کی بجائے طلب و رسد کے توازن کو برقرار رکھنے کے لیے حکومت کو اقدامات کرنے ہوں گے۔

کمشنر کراچی سلیم راجپوت نے کہا کہ سپلائی اور ڈیمانڈ کا مسئلہ تو ہے، اس کے لیے حکومت مختلف اقدامات کرتی ہے، حال ہی میں اس حوالے سے کیے جانے والے اقدام کے نتیجے میں پیاز اور کیلوں کی قیمتیں نیچے آئیں، حکومت ایک ایکو سسٹم بناتی ہے جس میں مختلف اقدامات کیے جاتے ہیں۔

ویڈیو رپورٹ: ڈیجیٹل ڈومیسائل کتنے دن میں مل جاتا ہے؟ حیرت انگیز پیشرفت

دوسری طرف ماہر معاشیات صدام حسین کا کہنا ہے کہ اکنامکس کا بنیادی اصول سپلائی اینڈ ڈیمانڈ کا ہے، مہنگائی کا حل ریٹ لسٹ لگانا نہیں ہے، اس کا حل اصل وجوہ کو حل کرنے میں ہے۔

Comments

اہم ترین

ندیم جعفر
ندیم جعفر
ندیم جعفر اے آر وائی نیوز سے وابستہ ایک ممتاز صحافی ہیں جو کہ مختلف سماجی اور سیاسی موضوعات پر رپورٹنگ کرتے ہیں۔ ندیم کراچی یونیورسٹی سے ماس کمیونیکیشن میں ماسٹر کی ڈگری اور آسٹریلیا کے ایک باوقار ادارے سے ایڈوانس سرٹیفیکیشن کے حامل ہیں۔

مزید خبریں