اسلام آباد:وفاقی وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے فیصلہ کیا تھا کہ جمہوری روایت کے تحت مولانا فضل الرحمان کے مارچ کو نہیں روکیں گےاور وزیراعظم کی اجازت کے بعد انتشار پھیلانےوالوں کے منہ بند ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ نے کہا کہ مولاناصاحب عدالتی فیصلوں کی روشنی میں ہی اسلام آباد آسکتےہیں، مولاناصاحب مارچ کریں مگر عدالتی فیصلوں کا بھی احترام کریں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم نے بھی احتجاج کئے ہیں اس لیے مولاناصاحب کونہیں روکیں گےمگر یہ نہیں پتہ کہ مولانا فضل الرحمان مارچ کریں گے یا دھرنا دیں گے۔
اعجاز شاہ نے بتایا کہ مولاناصاحب نےتین اکتوبر کو لانگ مارچ کافیصلہ کیاتو حکومت نے پرویز خٹک کی سربراہی میں مذاکراتی کمیٹی تشکیل دے دی، کمیٹی سے کہا جا کر اپوزیشن سے مذاکرات کریں کہ وہ چاہتےکیا ہیں؟
ان کا کہنا تھا کہ رہبر اور مذاکراتی کمیٹی نے مل کر ایک مقام کا فیصلہ کیا مگر مولانا کےمطالبےایک سے دو اور پھر 3 ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ سواں پل کےراستےکو بندکرنامعاہدےکی خلاف ورزی ہے اس لیے سواں پل کا راستہ فوری طور پر کھول دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: یہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کا مارچ ہے، مقابلہ کیا جائے: عمران خان
وزیر داخلہ نے کہا کہ مارچ ملک اوراسلام آباد میں ہوتے رہے ہیں، ماضی میں سپریم کورٹ کے اوپر بھی یلغار ہوئی تھی اور وکلا کی تحریک کے دوران بھی یلغار ہوئی تھی۔
اعجاز شاہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے فیصلہ کیا تھا کہ جمہوری روایت کے تحت مولانا فضل الرحمان کے مارچ کو نہیں روکیں گےاور جیسے ہی وزیراعظم نے اجازت دی تو انتشار پھیلانےوالوں کے منہ بند ہوگئے۔