پشاور: دنیا بھر میں مقبول ترین ویڈیو شیئرنگ ایپ ’ٹک ٹاک‘ کے خلاف اسلامیہ کالج یونیورسٹی نے ایکشن لے لیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلامیہ کالج یونیورسٹی نے ایکشن لیتے ہوئے جامعہ کے 5طلبا کے ٹک ٹاک اکاونٹس ڈیلیٹ کروا دیئے۔ جبکہ ایک طالب علم نے ٹک ٹاک کے خلاف وزیراعظم شکایتی سیل میں شکایت درج کرا دی۔
شکایت کنندہ کا کہنا ہے کہ موبائل ایپ کا استعمال یونیورسٹی میں بہت زیادہ ہے، موبائل ایپ کا استعمال کسی بھی طالبہ کے لیے مسئلہ بن سکتا ہے، معاملے کی نظر ثانی کرتے ہوئے ایکشن لیا جائے۔
ٹک ٹاک ویڈیو بنانے سے منع کرنے پر نوجوان نے خود کو آگ لگالی
خیال رہے کہ ایک منٹ یا پھر چند سیکینڈ کی ویڈیو شیئرنگ موبائل ایپلیکشن دینا بھر میں تیزی سے مقبول ہورہی ہے، جبکہ اس کے صارفین کی تعداد میں بھی دن بہ دن اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، زیادہ تر منچلے لڑکے اور لڑکیاں اس ایپ پر ڈانس یا پھر ڈب ویڈیز شیئر کررہے ہیں۔
ٹک ٹاک کا استعمال زیادہ تر تعلیمی اداروں میں بھی دیکھنے میں آیا ہے۔
30 جنوری کو صوبہ پنجاب کے ضلع پاک پتن کی تحصیل عارف والا میں ٹک ٹاک کے لیے ویڈیو بنانےسے منع کرنے پر نوجوان نے خود کو آگ لگالی تھی، نوجوان نے والد کی ڈانٹ ڈپٹ سے تنگ آکر خودکشی کی کوشش کی، تاہم جانی نقصان نہیں ہوا۔