تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

برطانوی شاہی جوڑے نے ’چوری شدہ زمین‘ پر 2 ارب کا گھر لے لیا

برطانوی شاہی خاندان کے چشم و چراغ شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل نے کینیڈا میں جہاں اپنا نیا گھر خریدا ہے، کہا جارہا ہے کہ وہ گھر برطانوی نوآبادیات کاروں کی چرائی ہوئی زمین پر بنا ہے۔

ٹوسوکی نامی قبیلے کے افراد کا دعویٰ ہے کہ کینیڈا کا یہ علاقہ ان کے آباؤ اجداد کی ملکیت تھا، 2 صدیوں قبل انہوں نے برطانوی تسلط کاروں سے ایک معاہدہ کیا تھا جس کے تحت یہ زمین چند سو ڈالرز کے بدلے انہیں دے دی گئی۔

قبیلے کی سربراہ تانیہ جمی نے زور دیا ہے کہ برطانوی جوڑے کو اس زمین کی تاریخ اور اہمیت سمجھنی چاہیئے، اس زمین کے نیچے ان کے آباؤ اجداد دفن ہیں۔

وینکوور نامی یہ جزیرہ سنہ 1849 سے 1866 کے درمیان برطانوی تسلط میں تھا۔ یہاں پر پہلی برطانوی آباد کاری سنہ 1843 میں کی گئی۔

اب شہزادہ ہیری نے یہیں پر اپنا وسیع و عریض گھر خریدا ہے جس کی مالیت 1 کروڑ 70 لاکھ (10.7 ملین) پاؤنڈز، لگ بھگ 2 ارب 16 کروڑ پاکستانی روپے سے زائد ہے۔

تاحال یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ اس مینشن کا مالک کون تھا اور شہزادے نے یہ گھر کس سے خریدا ہے۔

خیال رہے کہ شہزادہ ہیری اپنی اہلیہ میگھن اور بیٹے آرچی کے ساتھ جلد ہی کینیڈا میں ایک خود مختار اور آزاد زندگی کا آغاز کریں گے۔

میگھن اور آرچی کینیڈا پہنچ چکے ہیں اور گزشتہ ہفتے ہیری ان سے ملنے آئے تھے تاہم جلد ہی وہ واپس برطانیہ لوٹ گئے جہاں ان کی شاہی مصروفیات ابھی جاری ہیں۔

ولی عہد شہزادہ چارلس اور آنجہانی شہزادی لیڈی ڈیانا کے چھوٹے صاحبزادے شہزادہ ہیری، کچھ عرصہ قبل تک تخت نشینی کی قطار میں چھٹے نمبر پر تھے۔

انہوں نے سنہ 2018 میں امریکی اداکارہ میگھن مرکل سے شادی کی تھی، جوڑے کا ایک بیٹا بھی ہے۔

شہزادہ ہیری اور میگھن مرکل نے چند روز قبل شاہی خاندان سے علیحدگی اور معاشی طور پر خود مختاری کا فیصلہ کرتے ہوئے برطانیہ سے کہیں اور منتقل ہونے کا عندیہ دیا تھا۔

شاہی جوڑے نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ شاہی پروٹوکول چھوڑ کر عام انسانوں کی طرح زندگی بسر کرنا چاہتے ہیں اور اب وہ مستقبل میں اپنے فلاحی و دیگر کاموں پر توجہ دیں گے۔

Comments

- Advertisement -