اتوار, مئی 4, 2025
اشتہار

پرنس ہیری اپنا مقدمہ ہار گئے

اشتہار

حیرت انگیز

لندن: پرنس ہیری برطانوی حکومت کے خلاف اپنا مقدمہ ہار گئے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی شاہی خاندان کے اہم رکن پرنس ہیری کی جانب سے پولیس سیکیورٹی میں کمی سے متعلق اپیل کی گئی تھی، تاہم شہزادہ ہیری کورٹ آف اپیل میں مقدمہ ہار گئے۔

پرنس ہیری نے اپنے دورہ برطانیہ کے دوران سیکیورٹی میں کمی پر عدالت سے رجوع کیا تھا، پرنس ہیری کی شاہی فرائض سے سبک دوشی پر سیکیورٹی میں کمی کی گئی تھی۔

یاد رہے کہ پرنس ہیری نے ستمبر 2021 میں ہوم آفس کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کیا تھا، فروری 2024 میں جج نے پرنس ہیری کے دعوے کو مسترد کر دیا تھا، جون 2024 میں پرنس ہیری کو کورٹ آف اپیل سے رجوع کرنے کی اجازت مل گئی تھی۔


پاک بھارت کشیدگی، بابا وانگا کی پیشگوئیاں زیر گردش


مقدمہ ہارنے پر شہزادہ ہیری نے جمعہ کے روز کہا کہ وہ شاہی فرائض سے سبکدوش ہونے کے بعد برطانیہ میں اپنی حفاظت کی اپیل سے محروم ہونے پر خود کو تباہ حال محسوس کر رہے ہیں، اور یہ کہ وہ اس فیصلے کو بدلنے کے لیے کوشش کریں گے کیوں کہ وہ اپنے خاندان کو بہ حفاظت برطانیہ نہیں لا سکتے۔

واضح رہے کہ شہزادہ ہیری، جو کہ کنگ چارلس کے سب سے چھوٹے بیٹے ہیں، اور جو اپنی اہلیہ میگھن مارکل کے ساتھ امریکا منتقل ہو چکے ہیں، نے پولیسنگ کے لیے ذمہ دار وزارت ہوم آفس کے فیصلے کو کالعدم کرنے کے لیے قانونی چارہ جوئی کی تھی۔ ہوم آفس نے فروری 2020 میں فیصلہ کیا تھا کہ ہیری کو برطانیہ میں خود کار طور سے ذاتی پولیس تحفظ نہیں ملے گا، اگرچہ لندن کی ہائی کورٹ نے گزشتہ سال اسے قانونی قرار دیا تھا۔ جمعہ کے روز ہوم آفس کے اس فیصلے کو اپیل کے تین ججوں نے برقرار رکھا۔

پرنس ہیری کا رد عمل


کیلیفورنیا میں میگھن اور 2 بچوں کے ساتھ رہائش پذیر شہزادہ ہیری نے فیصلے پر کہا کہ ظاہر ہے کہ وہ اس سے کافی پریشان ہیں، انھوں نے واضح کیا کہ ان کی حیثیت نہیں بدلی ہے، نہ یہ تبدیل ہو سکتی ہے ’’میں وہ ہوں جو میں ہوں، میں اس کا حصہ ہوں جس کا میں حصہ ہوں، اس سے کوئی راہ فرار نہیں۔‘‘

ہیری نے دعویٰ کیا کہ ’’سیکیورٹی کے معاملے کو فائدہ اٹھانے کے طور پر استعمال کیا گیا‘‘ تاکہ انھیں اور میگھن کو شاہی دائرے میں رکھنے کی کوشش کی جا سکے، لیکن ہیری نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنے خاندان کے ساتھ صلح کرنا چاہتے ہیں۔

کیلیفورنیا سے انٹرویو میں کہا انھوں نے کہا ’’2020 میں ایک ایسا فیصلہ کیا گیا تھا جو میرے ہر ایک دن کو متاثر کرتا ہے اور یہ جان بوجھ کر مجھے اور میرے خاندان کو نقصان پہنچا رہا ہے، میں اس فیصلے کی معافی کے لیے جدوجہد کرتا رہوں گا۔‘‘

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں