برطانوی نیوز گروپ نے شہزادہ ہیری کی جاسوسی اور ان کی نجی زندگی میں مداخلت پر معافی مانگ لی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی نیوز گروپ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈیوک آف سسیکس کی نجی زندگی میں 1996 سے 2011 تک کی گئی سنگین مداخلت پر معافی چاہتے ہیں۔
نیوز گروپ کے مطابق اپنے اخبار کی جانب سے شہزادہ ہیری کے فون کی جاسوسی سمیت ان کی نجی زندگی میں مداخلت پر معافی چاہتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ خبروں سے پرنس ہیری کے تعلقات، دوستی اور خاندان کو پہنچنے والے نقصان پر افسوس ہے، پرنس ہیری کو پہنچنے والے نقصان پر ہرجانے کی ادائیگی کے لیے بھی تیار ہیں۔
واضح رہے کہ شہزادہ ہیری نے لندن کی عدالت میں مقامی اخبار پر مقدمہ کیا ہوا تھا۔ مقدمے میں شہزادہ ہیری ان کی والدہ لیڈی ڈیانا اور شاہی خاندان کے دیگر افراد کی ذاتی معلومات غلط طریقے سے حاصل کرنے اور بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کا الزام تھا۔
اس سے قبل برطانیہ کے شہزادہ ہیری نے میگھن مارکل کے ساتھ اپنی طلاق سے متعلق خبروں پر خاموشی توڑ دی تھی۔
نیویارک ٹائمز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں شہزاہ ہیری نے میگھن مارکل سے اپنی طلاق سے متعلق پھیلتی افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان میں کوئی حقیقت نہیں۔
برطانوی شہزادے سے ان افواہوں سے متعلق مزاحیہ انداز اختیار کرتے ہوئے میزبان کے سوال کا جواب دیا کہ بظاہر ہم نے 10 سے 12 بار گھر خریدا یا منتقل کیا ہے اور اتنی ہی بار طلاق بھی دی ہے اور ساتھ ہی وہ قہقہہ لگا کر ہنس دیے اور کہا کہ طلاق کی خبر کو بھی بس اسی طرح سمجھ لیجیے۔
امریکی کوسٹ گارڈ کمانڈنٹ ایڈمرل لنڈا فیگن برطرف، وجہ سامنے آگئی
واضح رہے کہ شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کے درمیان طلاق کی خبریں اس وقت پھیلیں جب دونوں کو تقریبات میں الگ، الگ شرکت کرتے دیکھا گیا تھا۔