بدھ, فروری 5, 2025
اشتہار

پرنس کریم آغا خان انتقال کرگئے

اشتہار

حیرت انگیز

لزبن : اسماعیلی کمیونٹی کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان انتقال کرگئے، ان کی عمر 88 سال تھی۔

اسماعیلی کمیونٹی کی جانب سے اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق پرنس کریم آغا خان کا انتقال 4 فروری کو پرتگال  کے دارالحکومت لزبن میں ہوا۔

پرنس کریم آغا خان کا انتقال 88 سال کی عمر میں ہوا۔ مولانا شاہ کریم الحسینی اسماعیلی کمیونٹی کے 49 ویں امام تھے۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ان کے انتقال کے وقت اہلخانہ ان کے پاس موجود تھے، پرنس کریم آغا خان کے جانشین کی نامزدگی اسماعیلی روایات کے مطابق کردی گئی۔

اعلامیہ کے مطابق انہوں  نے اپنی وصیت میں جانشین کو نامزد کردیا تھا، جانشین کا اعلان اہلخانہ اور جماعت کے سینئر رہنماؤں کی موجودگی میں کیا جائے گا۔

پرنس کریم آغا خان 13 دسمبر 1936ء کو سوئٹزر لینڈ کے شہر جنیوا میں پیدا ہوئے۔ 1957ء میں آغا خان سوم کی رحلت کے بعد پرنس کریم آغا خان کو امام بنایا گیا۔

شاہ کریم الحسینی آغا خان چہارم اسماعيلى مسلمانوں کے سب سے بڑے گروہ نزاریہ جو اب آغا خانی یا اسماعیلی کہلاتے ہیں کے امام ہیں۔

وہ دورانِ تعلیم ہی جانشین بن گئے تھے اور اسی زمانے میں امامت کی اہم ذمہ داری انھیں سونپ دی گئی تھی، تاہم 1958ء میں انھوں نے اپنے سلسلہ تعلیم کا دوبارہ آغاز کیا، اس دوران میں انہوں نے متعدد تحقیقی مقالات بھی لکھے۔

پرنس کریم آغا خان دنیا بھر کے لوگوں کی مالی، معاشی، علمی اور آبادیاتی مد میں مدد کے لیے ہر وقت کمر بستہ رہتے تھے۔ ان کا بنایا ہوا ادارہ آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کے نام سے مشہور ہے اور بیک وقت کئی ذیلی اداروں کی سرپرستی کرتا ہے۔

پرنس کریم آغا خان کو متعدد بین الاقوامی زبانوں پر عبور حاصل تھا، وہ انگریزی، فرانسیسی اور اطالوی زبانیں روانی سے بولتے تھے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں