تازہ ترین

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

شہزادی ڈیانا انٹرویو: برطانوی صحافی کی شہزادوں سے معافی، ایک معاملے پر ڈٹ گئے

لندن : برطانوی نشریاتی ادارے کے براڈکاسٹر مارٹن بشیر نے لیڈی ڈیانا کے انٹرویو کو ویلز کی شہزادی کی موت سے منسوب کرنے کو بے بنیاد اور غلط قرار دے دیا۔

غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کے سینئر صحافی مارٹن بشیر نے 25 سال قبل شہزادی ڈیانا کا دھوکے سے انٹرویو لیا تھا جس کی تحقیقاتی رپورٹ نے برطانوی صحافت میں کھلبلی مچادی ہے۔

لیڈی ڈیانا کے اس انٹرویو کو برطانوی شہزادوں نے اپنی والدہ (لیڈی ڈیانا) کی موت سے منسوب کیا ہے، جس پر 58 سالہ سابق صحافی مارٹن بشیر نے شہزادہ ولیم اور ہیری سے معافی مانگتے ہوئے شہزادی ڈیانا کی موت کو انٹرویو سے منسوب کرنا بےبنیاد قرار دے دیا۔

بی بی سی کے سابق براڈکاسٹر نے کہا کہ وہ شہزادی ڈیانا کے بیٹوں (ولیم اور ہیری) سے دلی طور پر معذرت خواہ ہیں لیکن میں نے شہزادی ڈیانا کو نقصان نہیں پہنچانا چاہا اور نہ ہی ہم نے ایسا کیا۔

مارٹن بشیر نے کہا کہ ہر چیز کا ذمہ دار مجھے ٹھرانا غیرمنصفانہ عمل ہے، سن 1995 میں کیا گیا انٹرویو شہزادی ڈیانا کی شرائط کے مطابق نشر ہوا جس کو دو کروڑ 28 لاکھ لوگوں نے دیکھا۔

خیال رہے کہ جمعرات کو قبل لیڈی ڈیانا کے دھوکے سے کیے گئے انٹرویو سے متعلق ریٹائرڈ سینیئر جج جان ڈیسن کی گئی تحقیقاتی رپورٹ شائع کی گئی تھی، جس کے بعد بی بی سی کے سابق سربراہ نے نیشنل گیلری کے چیئرمین کی حیثیت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

تحقیقاتی رپورٹ شائع ہونے کے بعد پرنس ولیم نے کہا تھا کہ مارٹن بشیر کے عمل اور اس انٹرویو نے ان کے والدین کے رشتے کو ختم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا اور شہزادی ڈیانا اپنی زندگی کے آخری برسوں میں خوف اور تنہائی کا شکار رہیں۔

جب کہ شہزادہ ہیری نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ دھوکہ دہی کی اس پریکٹس نے ان کی والدہ کی موت میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

واضح رہے کہ مارٹن بشیر نے سنہ 1995 میں شہزادی ڈیانا کو انٹرویو دینے پر راضی کرنے کے لیے ان کے بھائی کو جعلی بینک اسٹیٹمنٹ دکھائی تھی جس کے مطابق ڈیانا کے کچھ قریبی افراد کو اُن کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لیے سکیورٹی سروس نے رقم ادا کی۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مارٹن بشیر نے امریکی نشریاتی ادارے کے پلیٹ فارم سے مشہور گلوکار مائیکل جیکسن کا بھی انٹرویو کیا تھا، بعدازاں اہل خانہ نے الزام عائد کیا تھا کہ مارٹن بشیر کے انٹرویو کے بعد مائیکل جیکسن نے منشیات کا استعمال شروع کردیا جو ان کی موت کا باعث بنا۔

Comments

- Advertisement -