پیر, مارچ 31, 2025
اشتہار

پیٹر ٹاؤن سینڈ: جب برطانوی شہزادی کا ناکام عاشق کوئٹہ آیا

اشتہار

حیرت انگیز

پیٹر ٹاؤن سینڈ اور شہزادی مارگریٹ کا رومانس ان واقعات میں سے ایک ہے جنھیں برطانوی عوام کی بھرپور توجہ حاصل ہوئی۔ یہ 1950ء کی دہائی کی بات ہے۔ برطانوی شہزادی اور ایک فوجی افسر کے مابین یہ عشق دنیا سے بھی چھپا نہ رہ سکا۔ اس پر شاہی خاندان کو بڑی مشکل کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ یہی نہیں بلکہ پیٹر ٹاؤن سینڈ اور شہزادی مارگریٹ کے لیے بھی یہ عشق ایک چلینج ثابت ہوا۔ وہ کبھی شادی نہیں کرسکے اور ایک دوسرے سے دوری اختیار کرنے پر مجبور ہوگئے۔

مارگریٹ روز 1930 میں پیدا ہوئی تھیں۔ ملکۂ برطانیہ الزبتھ دوم شہزادی مارگریٹ کی بڑی بہن تھیں جو اپنے والد کی وفات کے بعد تخت نشیں ہوئیں۔ شہزادی مارگریٹ 2002 میں انتقال کر گئی تھیں۔ ان کی عمر 72 سال تھی۔

شہزادی مارگریٹ کے عاشق پیٹر ٹاؤن سینڈ کا شمار رائل ایئر فورس کے نمایاں‌ پائلٹوں میں ہوتا تھا۔ انھیں 1944 میں ذمہ داریاں‌ سونپی گئی تھیں جن کے بعد وہ شاہی خاندان کے قریب ہو گئے تھے۔

پیٹر ٹاؤن سینڈ کی ملاقات اسی زمانے میں نوجوان مارگریٹ سے ہوئی۔ ٹاؤن سینڈ نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی تھی اور پھر شہزادی مارگریٹ اور ان کے درمیان رومانس پروان چڑھا۔ یہی پیٹر ٹاؤن سینڈ ایک زمانے میں پاکستان بھی آئے۔ اس کا تذکرہ کمال الدین احمد نے اپنی کتاب صحافت وادیِ بولان میں کیا ہے۔ وہ لکھتے ہیں: "ملکہ الزبتھ کی بہن مارگریٹ کے ناکام عاشق ہوائی فوج کے گروپ کیپٹن پیٹر ٹاؤن سینڈ کوئٹہ آ نکلے۔ وہ چلتن ہوٹل میں مقیم تھے کہ صحافیوں کو پتا چلا۔ دو صحافی 10 بجے وہاں پہنچے اور تعارفی کارڈ اندر بھجوائے۔ مگر ٹاؤن سینڈ نے یہ کہہ کر ملنے سے انکار کر دیا کہ وہ صحافیوں سے نہیں ملنا چاہتے۔ یہ سن کر دونوں صحافی وہیں دھرنا دے کر بیٹھ گئے، کہ حضرت لنچ کرنے باہر نکلیں گے تو اس وقت قابو آئیں گے۔ چناں چہ ایک بجے کے قریب ٹاؤن سینڈ باہر نکلے اور دونوں صحافی اس کے پاس پہنچے، مگر وہ صحافیوں کے ہر سوال کے جواب میں موسم کی بات کرنے لگتا۔ دھوپ بہت اچھی ہے۔ یہاں کا موسم بڑا خوش گوار ہے وغیرہ۔ باوجود کوشش کے اس نے اپنے معاشقے کے بارے میں ایک لفظ تک نہیں کہا۔ اس کے پاس سوالِ معاشقہ کا جواب موسم تھا۔”

شہزادی مارگریٹ اور پیٹر ٹاؤن سینڈ کے لیے رشتۂ ازدواج میں منسلک ہونا اس لیے مشکل تھا کہ اس دور میں ایک طرف تو چرچ آف انگلینڈ کی طرف سے طلاق یافتہ فرد کو دوبارہ شادی کی اجازت نہیں تھی اور دوسری طرف شہزادی مارگریٹ کو 25 سال کی عمر سے پہلے شادی کرنے کے لیے اس وقت کی ملکہ الزبتھ دوم کی اجازت درکار تھی۔ ملکہ کو نہ صرف اپنے شاہی کردار اور اقدار کا لحاظ رکھنا تھا بلکہ دوسری طرف ان کا خاندان بھی تھا۔ انھوں نے اپنی بہن سے انتظار کرنے کو کہا۔ ادھر مارگریٹ اور ٹاؤن سینڈ کو عوام کی بھرپور حمایت حاصل ہوچکی تھی مگر برطانیہ نے انھیں شادی کی اجازت نہیں دی۔ حکومت نے واضح کر دیا کہ ایسا کرنے کی صورت میں شہزادی مارگریٹ کو اپنے تمام شاہی مراتب اور مراعات و آمدنی سے محروم ہونا پڑے گا۔ مارگریٹ نے پیٹر ٹاؤن سینڈ سے دوری اختیار کرلی اور 31 اکتوبر 1955 کو اس حوالے سے بیان بھی جاری کردیا۔

شہزادی مارگریٹ اور پیٹر ٹاؤن سینڈ 1990 کی دہائی میں دوبارہ ملے، لیکن ٹاؤن سینڈ نے 1959 میں شادی کرلی تھی جب کہ شہزادی مارگریٹ نے 1960 میں شادی کی تھی لیکن انھیں طلاق ہوگئی تھی۔

پیٹر ٹاؤن سینڈ 1995 میں انتقال کر گئے تھے۔ ٹاؤن سینڈ نے اپنی کتاب "ٹائم اینڈ چانس” میں شہزادی سے اپنی الفت کے اظہار کا واقعہ رقم کیا ہے۔ اپنی یادداشت میں وہ لکھتے ہیں، "وہ مجھ سے صرف اسی صورت میں شادی کر سکتی تھی اگر وہ سب کچھ چھوڑنے کے لیے تیار ہوتی- اپنی پوزیشن، اپنا شاہی وقار اور اپنا پرس۔” اس کے ساتھ وہ اعتراف کرتے ہیں‌ کہ "میں اتنا وزن نہیں رکھتا تھا، میں جانتا تھا کہ جو کچھ وہ (مارگریٹ) کھو دیتی، میں اس کے مقابلے میں کچھ نہیں کرسکتا تھا۔”

1990ء میں ایک سرکاری تقریب میں اتفاقیہ ملاقات بھی ان کی آخری ملاقات ثابت ہوئی اور اس کے تین برس بعد پیٹر ٹاؤن سینڈ کینسر کے سبب زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں