بھارت کی ریاست مہاراشٹر میں ایک اسکول کے باتھ روم میں لگا خفیہ کیمرہ پکڑنے کے بعد طلبہ نے ہندو انتہا پسند تنظیم بجرنگ دل کے کارکنوں کے ہمراہ پرنسپل کی پٹائی کر دی۔
مقامی میڈیا کے مطابق اسکول کے طلبہ اور بجرنگ دل کے کارکنوں نے الزام عائد کیا کہ پرنسپل نے لڑکیوں کے باتھ روم میں خفیہ کیمرہ لگا رہا تھا۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ 25 سے 30 افراد پر مشتمل ہجوم پرنسپل کو اسکول کے احاطے میں بھگا بھگا کر پٹائی کر رہا ہے۔ اس دوران پرنسپل کے کپڑے بھی پھاڑ دیے گئے۔
Principal Alexander Coates Reid of Dr. D.Y. Patil English High School, Pune made it a rule to recite Christian Prayers every morning in school and installed CCTV Cameras inside girls washroom as per news reports.
Bajrang Dal activists and parents politely requested him with open… pic.twitter.com/XMOofUdLDv
— Incognito (@Incognito_qfs) July 6, 2023
واقعے کے بعد پونے میں قائم اسکول کی انتظامیہ کا مؤقف سامنے آیا جس میں خفیہ کیمرہ لگانے کے دعوے کی تردید کی گئی۔ انتظامیہ نے کہا کہ پرنسپل سخت مزاج ہیں، انہیں ایک منصوبے کے تحت تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
دوسری جانب طلبہ اور ہندو انتہا پسند تنظیم کے کارکنوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ پرنسپل کا تعلق عیسائی مذہب سے ہے اور وہ اکثر طلبا کو عیسائی تعلیم پر مجبور کرتے تھے۔
پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بعد معاملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔