اشتہار

جیل ایک جہنم ہے جہاں آپ کو زندہ جانا پڑتا ہے!

اشتہار

حیرت انگیز

بھارتی کامیڈین منور فاروقی ایک متنازع شخص کی حیثیت رکھتے ہیں، وہ اکثر و بیشتر اپنی پرفارمنس میں مذہب سے متعلق تمسرخر کرتے نظر آتے ہیں، عوام کی اکثریت ان کے اس عمل سے نالاں رہتی ہے۔

بطور ایک اسٹینڈ اپ کامیڈین اپنے خیالات کو بے باک انداز میں پیش کرنے کی وجہ سے منور فاروقی 37 دن جیل کی یاترا بھی کر کے آچکے، حساس نوعیت کے معاملات پر انھوں نے کچھ متنازع باتیں کی تھیں جس کے سبب عوام میں ان کے خلاف غم و غصہ پایا جاتا تھا۔

اب ایک انٹرویوں میں انھوں نے جیل میں گزرے دنوں پر لب کشائی کی ہے، کامیڈین نے بتایا کہ پہلے تو سمجھ نہیں پارہا تھا کہ یہ میرے ساتھ کیا ہورہا ہے، وہاں مجھے کافی بے آرامی کا سامنا کرنا پڑا، جیل ایک جہنم ہے جہاں آپ کو زندہ جانا پڑتا ہے، فاروقی کا کہنا ہے کہ جیل سے آنے کے بعد وہ یہ دعا کرتے ہیں کہ کبھی ان کے بدترین دشمن کو بھی جیل کا منہ نہ دیکھنا پڑے۔

- Advertisement -

انھوں نے جیل میں قتل کے الزام میں موجود ایک لڑکے کا واقعہ بتاتے ہوئے کہا کہ وہ لڑکا قتل کرنے پر بہت پچھتا رہا تھا اس کا کہنا تھا کہ جیل میں آنے سے تو بہتر تھا کہ مجھے ہی قتل کردیا جاتا۔ فاروقی کے مطابق جیل میں مار بھی کھانی پڑتی ہے ا ور مجھے بھی وہاں مارا گیا جو کہ جیل کا پرسا کہلاتا ہے۔

حال ہی میں منور فاروقی نے کنگنا رناوت کے شو لاک اپ میں شرکت کی جس کے وہ فاتح بھی قرار پائے ہیں۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں