کراچی: جیلوں میں جرائم پیشہ اور سزا یافتہ افراد کو رکھا جاتا ہے اس لیے اس بات سے انکار کرنا کافی حد تک ناممکن ہے کہ وہاں ان جیسے بااثر افراد اور مافیاز کا اثر و رسوخ نہ ہو۔
کچھ جیلوں میں افسران و اہلکار رشوت یا سفارش کی بنیاد پر بھی تعینات کیے جاتے ہیں جن سے بااثر افراد اپنے مقاصد اور ذاتی مفادات حاصل کرتے ہیں۔
اس سلسلے میں ملیر جیل سے متعلق ایک رپورٹ تیار کی گئی ہے، رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ ملیر جیل میں ہیڈ کانسٹیبل راشد کے اختیارات جیل سپرنٹنڈنٹ سے زیادہ ہیں۔
کراچی کی ملیر جیل میں مافیاز کے معاملات بھی زور سے چلتے ہیں، ملیر جیل میں تعینات جیل سپرنٹنڈنٹ ارشد شاہ ساڑھے 3سال سے او پی ایس پر تعینات رہے ہیں۔
ارشد شاہ 17 گریڈ میں تھے تو ملیر میں جیل سپرنٹنڈنٹ لگ گئے، ارشد شاہ کو17گریڈ میں 18گریڈ کا قائم مقام چارج دے کر ملیرجیل میں تعینات کیا گیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ارشد شاہ کو مارچ 2025 میں 18 گریڈ کا پروموشن ملا، 2021میں آئی جی جیل نے تمام او پی ایس افسران پوسٹنگ سے ہٹادیا لیکن ارشد شاہ نہ ہٹے، ارشد شاہ 4سال سے غیرقانونی طور پر ملیر جیل میں سپرنٹنڈنٹ کے عہدے پر تعینات ہے۔
مزید پڑھیں : ملیر جیل سے سینکڑوں قیدی دیوار توڑ کر فرار
ملیر جیل کی دیوار توڑ کر سینکڑوں قیدی فرار ہوگئے، زلزلے کے جھٹکوں کے باعث ملیر جیل کی دیوار کمزور ہوگئی تھی۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کہا یہ جا رہا ہے کہ گزشتہ روز کراچی میں آنے والے پے در پے زلزلوں کے جھٹکے کے بعد جیل کی دیوار کمزور ہوگئی تھی جسے قیدیوں نے دھکا دے کر گرا دیا۔