پرائیویٹ اسکول میں پرنسپل نے نویں جماعت کی طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا، دوسری بچیوں کو بھی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
حافظ آباد میں نجی اسکول کے پرنسپل نے نویں جماعت کی طالبہ کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا، والد کی مدعیت میں پرنسپل کے خلاف ایف آئی آردرج کرلی گئی ہے، ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے کہ پرنسپل کئی ماہ سے طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنارہا ہے۔
ایف آئی آر کے متن میں بتایا گیا ہے کہ اسکول کی طالبہ کی طبیعت خراب ہونے پر اسے اسپتال لے جایا گیا تو وہ 4 ماہ کی حاملہ نکلی۔
پرنسپل کی جانب سے دوسری بچیوں کو بھی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کا انکشاف ہوا، ایف آئی آر کے مطابق پرنسپل کی جانب سے دوسری بچیوں کو بھی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
خیال رہے کہ کراچی کے علاقے مواچھ گوٹھ میں بھی 10 سالہ طالبہ کو اسکول ہیڈ ماسٹر نے زیادتی کا نشانہ بنایا، والد کا کہنا تھا کہ بیٹی نے بتایا سر نے الگ کمرے میں لے جا کر زیادتی کی۔
متاثرہ بچی کے والد کی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ موچکو تھانے میں درج کرلیا گیا ، جس میں کہا ہے کہ 3 بیٹیاں اسکول ہیڈ ماسٹر حنیف کے پاس ٹیوشن پڑھنے جاتی ہیں، 10سالہ بیٹی نے بتایا سر نے الگ کمرے میں لے جا کر زیادتی کی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ 10 سالہ بچی سے زیادتی میں ملوث ہیڈماسٹر حنیف روپوش ہے، پولیس نے ملزم کو کافی تلاش کیا لیکن وہ تاحال گرفتار نہیں ہوسکا ہے، ملزم نے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کرلی ہے۔