کراچی : نجی اسکولوں کی جانب سے اضافی اور غیر قانونی فیس وصول کرنے کا سلسلہ جاری ہے، والدین نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ اسکول فیس ایک دن کی تاخیرسے جمع کرانے پر چار سو روپے سے ایک ہزار روپے تک سرچارج وصول کیا جاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آل سندھ پیرنٹس ایسو سی ایشن کے مطابق سالانہ چارجز کے نام پر بھی تین ہزار روپے سے لیکر دس ہزار روپے تک وصول کئے جاتے ہیں، فیسوں میں اضافے کیخلاف احتجاجی مہم عید الاضحی کے بعد دوبارہ شروع کی جائے گی۔
قواعد کے مطابق تعلیمی ایکٹ میں سالانہ فیس جمع کرانے کی اجازت نہیں۔
والدین کا کہنا ہے کہ نجی اسکولوں میں بچوں سے پانچ سے چھ ہزار روپے کی اسٹیشنری منگوائی جاتی ہے، والدین نے ڈائریکٹر جنرل پرائیوٹ انسٹیٹیوشنز سے اپیل کی کہ وہ صورتحال کا نوٹس لیں۔
ڈائریکٹر جنرل پرائیوٹ اسکول ڈاکٹر منصوب صدیقی نے کہا کہ دو نجی اسکولوں کو نوٹسز پہلے ہی جاری کئے جاچکے ہیں جبکہ ڈپٹی ڈائریکٹر پرائیوٹ اسکول عبدالستار کی سربراہی میں دو کمیٹیاں تشکیل دی جاچکی ہیں،کمیٹیوں کی رپورٹ آنے اور عدالتی فیصلے کے بعد پرائیوٹ اسکول نئی گائیڈ لائن فراہم کرے گا۔
ڈائریکٹر جنرل پرائیوٹ اسکول کا کہنا ہے کہ والدین فیسوں میں غیر قانونی فیسوں میں اضافے کیخلاف اپنی درخواستیں ڈائریکٹر یٹ پرائیوٹ اسکول آفس میں جمع کرائیں۔