پنجاب میں بڑھتی آلودگی کے باعث صوبائی حکومت کی جانب سے لاہور کے تمام پرائمری اسکولز ایک ہفتے کے لیے بند رکھنے کے اعلان پر پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن نے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن کے رہنما کاشف مرزا نے بیان میں کہا ہے کہ اسموگ کے باعث تعلیمی ادارے بند کرنا حل نہیں کیونکہ اس سے تعلیمی اداروں میں مڈٹرم امتحان متاثر ہوں گے لہذا حکومت فیصلے پر نظرثانی کرے۔
کاشف مرزا نے کہا کہ اسکولز بند کے بجائے گرین اسکولز، گرین انرجی کو فروغ دیا جائے حکومت دھواں چھوڑنے والی انڈسٹریز، یوروٹو آئل پر ایک ماہ کیلئے پابندی لگائے۔
ان کا کہنا تھا کہ نجی اسکولز میں اسموگ تدارک کیلئے اوقات کارتبدیل کر چکے ہیں۔
پنجاب بالخصوص دارالحکومت لاہور میں بڑھتی آلودگی انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہوچکی ہے اور لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس ایک ہزار سے تجاوز کرنے کے بعد یہ شہر دنیا کا آلودہ ترین شہر بن چکا ہے۔
پنجاب حکومت نے اسی صورتحال کے پیش نظر کل (پیر) سے لاہور میں پرائمری اسکولز ایک ہفتے بند رکھنے کا اعلان کیا ہے جب کہ سیکنڈری اور ہائی اسکولز معمول کے مطابق کھلیں گے تاہم ان طلبہ کو ماسک کے استعمال کا پابند کیا گیا ہے۔
پنجاب کی سینیئر وزیر مریم اورنگزیب نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بھارت سے چلنے والی آلودہ ہواؤں سے لاہور سب سے زیادہ متاثر ہوا اور کل سے اسموگ میں غیر معمولی اضافہ ہونے کے باعث ایئر کوالٹی انڈیکس ایک ہزار سے بھی تجاوز کر گیا ہے اور شہر کے سرحدی علاقوں میں یہ اے کیو آئی انڈیکس 1900 تک جا پہنچا ہے۔
سینئر وزیر نے کہا کہ اسموگ سے بچاؤ کے حکومتی پلان پر سختی سے عمل درآمد کرایا جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے اسموگ پر قابو پانے کیلیے تمام اداروں کو اہداف دیے ہیں۔ مانیٹرنگ اور کلین اپ آپریشن جاری ہے جب کہ پلاسٹک بیگز پر پابندی بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ تعمیراتی سیکٹر ایس او پیز فالو نہیں کرے گا، توسائٹس سیل کرینگے۔