جمعہ, اکتوبر 4, 2024
اشتہار

نجکاری کے بعد پی آئی اے ملازمین کا کیا ہوگا؟

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : قومی اسمبلی کی نجکاری کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں رکن کمیٹی نے کہا کہ ملازمین کے حوالے سے کیا ہوگا ہمیں ان کی فکر ہے، نجکاری کے بعد ان پی آئی اے ملازمین کا کیا ہوگا؟

تفصیلات کے مطابق سحر کامران کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی نجکاری کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا، کمیٹی میں پی آئی اے کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ پی آئی اے پر 10 سال میں واجب الادا قرضوں کی تفصیلات فراہم کریں، کنوینئر کمیٹی سحر کامران نے سوال کیا کونسے عوامل ہیں جس کی وجہ سے پی آئی اے آج اس حالات تک پہنچی، مشکلات ،وجوہات اور چیلنجز کیا تھے جس کی وجہ سے پی آئی کی یہ حالت ہوئی، پی آئی اے نے دیگر ائیر لائنز کو اس شعبے میں تربیت دی۔

- Advertisement -

رکن کمیٹی صبا صادق کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی کارکردگی برے انداز میں متاثر ہوئی ہے، پی آئی اے نے پوری دنیا میں اپنی دھاک بٹھائی تھی اب منہ چھپاتے ہیں، ملازمین کے حوالے سے کیا ہوگا ہمیں ان کی فکر ہے، نجکاری کے بعد ان پی آئی اے ملازمین کا کیا ہوگا؟

رکن کمیٹی کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی گرتی ہوئی ساکھ پر شدید تشویش ہے، آپ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی کیا مراعات ہیں؟ تفصیلات دیں۔

پی آئی اے حکام نے بتایا کہ پاکستان میں مقامی ائیر لائنز کو اوپن سکائی پالیسی کے تحت لائسنس جاری کئے گئے، بین الاقوامی ائیر لائنز کو بھی پالیسی کے تحت پاکستان میں آپریشنز کی اجازت دی، پہلے پاکستان میں پی آئی اے کی مناپلی تھی ائیر لائنز کے آنے کے بعد ختم ہوئی، مشرف دور میں نئے جہاز خریدے گئے اس کے بعد کوئی جہاز نہیں خریدا گیا۔

حکام کا کہنا تھا کہ 12 بوئنگ 777 جہاز ہیں جن میں سے چھ یا سات آپریشنل ہیں، 34 میں سے 16 جہاز اس وقت آپریشنل ہیں، جو جہاز خراب ہو جاتا ہے اس کے پرزے دوسرے جہاز میں لگا کر چلایا جاتا ہے، باہر کی ائیر لائنز کو ان کی حکومت تعاون فراہم کرتی ہے،دوبئی کی ہر ہفتے میں 80 فلائٹس آتی ہیں اور پاکستان کی 7 فلائٹس جاتی ہیں۔

کمیٹی نے سالانہ بنیادوں پر مقامی و بین الاقوامی جہازوں کو دیئے گئے روٹس کی تفصیلات طلب کرلیں۔

کمیٹی نے کہا کہ لائسنس جاری کئے جاتے ہیں تو اس کے چارجز کی تفصیلات بھی دیں تو حکام نے بتایا کہ لائسنس کا فیصلہ سول ایوی ایشن اور ایوی ایشن ڈویژن کرتا ہے، پہلے پی آئی اے وزارت دفاع پھر کابینہ ڈویژن اور اب۔ ایوی ایشن ڈویژن کے ماتحت ہے،سول ایوی ایشن ڈویژن کو اگلے اجلاس میں بلایا جائے ان سے یہ تفصیل مل سکتی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں