بدھ, مئی 21, 2025
اشتہار

بھارتی عدالت کا آپریشن سندور کیخلاف پوسٹ کرنیوالے مسلمان پرفیسرعلی خان کو بڑا ریلیف

اشتہار

حیرت انگیز

بھارتی عدالت نے آپریشن سندور کے خلاف سوالات اٹھانے والے مسلم پرفیسر علی خان محمودآباد کو 14 دنوں کےلیے جوڈیشل کسٹڈی میں بھیج دیا۔

سون پت کی عدالت نے آپریشن سندور کے خلاف پوسٹ کرنے والے مسلمان پرفیسر علی خان کو بڑا ریلیف فراہم کرتے ہوئے ان کے مزید جسمانی ریمانٹ کی استدعا مسترد کردی ہے، پولیس نے علی خان کا 7 دنوں کا جسمانی ریمانڈ مانگا تھا۔

ججز نے ریمانڈ کو مسترد کرتے ہوئے مسلمان پروفیسر کر جوڈیشل کسٹڈی میں بھیجا دیا ہے، علی کے وکیل کپل بالیان نے بتایا کہ پولیس نے دو دن کے جسمانی ریمانڈ کے بعد انھیں آج عدالت میں پیش کیا۔

کپل بالیان نے بتایا کہ پولیس نے ایک بار پھر علی خان محمودآباد کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی تاہم سونی پت کی عدالت نے انھیں 27 مئی تک جوڈیشل کسٹدی میں بھیجا ہے۔

بھارتی پولیس نے ریاست ہریانہ کی اشوکا یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر علی خان محمودآباد کو دہلی میں ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا، انھیں ’آپریشن سندور‘ سے متعلق بیان دینے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

بھارت میں بڑے مسلم اکثریتی علاقے کی مسماری شروع

اشوکا یونیورسٹی کے شعبہ سیاسیات کے سربراہ علی خان محمود آباد نے آٹھ مئی کو ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے ہندوتوا نظریات رکھنے والی شخصیات کی جانب سے کرنل صوفیہ قریشی کی تعریف میں ’تضاد’کی نشاندہی کی تھی۔

انھوں نے لکھا ان لوگوں کو ہجوم کے ہاتھوں قتل، من مانے فیصلے اور بی جے پی کی نفرت انگیزی کا شکار بننے والے دیگر افراد کو بطور بھارتی شہری تحفظ فراہم کرنے کے لیے بھی اتنی ہی زور سے مطالبہ کرنا چاہیے۔

مسلمان پروفیسر علی خان محمود آباد پر فرقہ وارانہ بیانات، نفرت انگیز مہم، بغاوت، تخریبی سرگرمیوں پر اکسانے اور مذہبی عقائد کی توہین جیسے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

بھارت: آپریشن سندور کے خلاف بولنے پر مسلمان پروفیسر گرفتار

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں