تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

پروفیسر ہمایوں کی خودکشی نے سب کو غمزدہ کردیا

اے آر وائی ڈیجیٹل پر نشر ہونے والے ڈرامہ سیریل ’ڈنک‘ میں پروفیسر ہمایوں (نعمان اعجاز) کی موت نے شائقین کو غمزدہ کردیا۔

اے آر وائی ڈیجیٹل پر ہر بدھ کے روز ڈرامہ سیریل ڈنک کی نئی قسط نشر کی جاتی ہے، اس ڈرامے میں معاشرے کے پیچیدہ ترین ’ہراسانی‘ مسئلے پر وشنی ڈالی گئی ہے۔

ڈنک میں اداکار نعمان اعجاز پروفیسر ہمایوں کا کردار ادا کررہے ہیں جنہوں نے گزشتہ روز نشر ہونے والی قسط میں خود کشی کر کے اپنی جان کا خاتمہ کیا۔

خودکشی کے محرکات کیا ہیں؟

ڈرامے میں اداکار بلال عباس حیدر کا کردار ادا کررہے ہیں جو اُسی یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہیں جہاں پروفیسر ہمایوں ملازمت کرتے ہیں۔ ایک  قسط میں حیدر نے کچھ ویڈیو اور نامناسب پیغامات خاتون ٹیچر  کو غلطی سے بھیج دیے جس کے بعد انتظامیہ نے حیدر کے خلاف سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کیا۔

امل (اداکارہ ثنا جاوید) بھی اسی یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہیں، جسے حیدر پسند کرتا ہے اور دونوں آپس میں رشتے دار بھی ہیں۔

اس سے قبل نشر ہونے والی ایک قسط میں امل حیدر کو سزا سے بچانے کے لیے پروفیسر ہمایوں کے کمرے میں جاتی ہے، جہاں  دونوں اس مسئلے پر گفتگو کرتے ہیں اور پھر امل پروفیسر ہمایوں پر ہراسانی کا جھوٹا الزام عائد کرتی ہے۔

پروفیسر ہمایوں کو ان الزامات کی وجہ سے سخت مشکلات کا سامنا تھا، ایک طرف تو اُن کا میڈیا پر ٹرائل کیا جارہا تھا جبکہ دوسری طرف رشتے داروں نے بھی بغیر کوئی نتیجہ آئے عجیب و غریب باتیں اور الزامات عائد کرنا شروع کردیے تھے، اس کے علاوہ حیدر نے اُن کے گھر پر دھاوا بول کر پروفیسر ہمایوں کی اہلیہ (اداکارہ یاسرہ رضوی) اور بچی کو ہراساں کیا تھا۔

معاشرے کی باتوں، میڈیا ٹرائل کی وجہ سے پروفیسر ہمایوں کی اہلیہ اور بچی کو ہر جگہ ہزیمت کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا، نوبت یہاں تک پہنچ چکی تھی کہ غنا کی ٹیچر نے اُسے نفسیاتی قرار دے کر ڈاکٹر کو دکھانے کا کہا تھا۔

پروفیسر ہمایوں نے ان ساری باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے خودکشی کا فیصلہ کیا، انہوں نے اپنی اہلیہ اور بچی کو اُن کی دوست کے ہاں بھیجا اور پھر آخری پیغام لکھ کر خودکشی کرلی۔

اپنے آخری پیغام میں پروفیسر ہمایوں نے خودکشی کی وجہ بیان کرتے ہوئے لکھا کہ اُن پر عائد ہونے والے بے بنیاد الزامات کی وجہ سے بچی اور بیوی کو پریشانی کا سامنا ہے، وہ یہ سب مزید برداشت نہیں کرسکتے، اس لیے دنیا سے رخصت لے رہے ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پروفیسر ہمایوں کی موت کے بعد ڈرامہ دیکھنے والے ناضرین نے اپنے پیغامات شیئر کیے اور خودکشی پر اپنے گہرے دکھ و رنج کا اظہار کیا۔

ایک صارف نے لکھا کہ ’ڈنک میں پروفیسر ہمایوں کی موت دلخراش ہے، اس نے میرے دل کو کرچی کرچی کردیا، ہمیں اپنے ارد گرد میں موجود افراد کے ساتھ مشکل وقت میں کھڑا ہونا چاہیے‘۔

ایک اور صارف نے پروفیسر ہمایوں کی بیٹی کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’تم اکیلی نہیں ہو اور نہ کبھی ہوسکتی ہے، وہ صحیح تھے، وہ ہمیشہ تمھارے ساتھ رہیں گے‘۔

سوشل میڈیا صارفین نے بلال عباس اور یاسرہ رضوی کی اداکاری کی تعریف بھی کی۔

واضح رہے کہ ڈنک ڈرامے کی قسط بدھ کی رات دس بجے اے آر وائی ڈیجیٹل پر نشر کی جاتی ہے۔

Comments

- Advertisement -