اے آر وائی ڈیجیٹل پر نشر ہونے والے ڈرامہ سیریل ’ڈنک‘ میں پروفیسر ہمایوں (نعمان اعجاز) کی موت نے شائقین کو غمزدہ کردیا۔
اے آر وائی ڈیجیٹل پر ہر بدھ کے روز ڈرامہ سیریل ڈنک کی نئی قسط نشر کی جاتی ہے، اس ڈرامے میں معاشرے کے پیچیدہ ترین ’ہراسانی‘ مسئلے پر وشنی ڈالی گئی ہے۔
ڈنک میں اداکار نعمان اعجاز پروفیسر ہمایوں کا کردار ادا کررہے ہیں جنہوں نے گزشتہ روز نشر ہونے والی قسط میں خود کشی کر کے اپنی جان کا خاتمہ کیا۔
خودکشی کے محرکات کیا ہیں؟
ڈرامے میں اداکار بلال عباس حیدر کا کردار ادا کررہے ہیں جو اُسی یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہیں جہاں پروفیسر ہمایوں ملازمت کرتے ہیں۔ ایک قسط میں حیدر نے کچھ ویڈیو اور نامناسب پیغامات خاتون ٹیچر کو غلطی سے بھیج دیے جس کے بعد انتظامیہ نے حیدر کے خلاف سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کیا۔
امل (اداکارہ ثنا جاوید) بھی اسی یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہیں، جسے حیدر پسند کرتا ہے اور دونوں آپس میں رشتے دار بھی ہیں۔
اس سے قبل نشر ہونے والی ایک قسط میں امل حیدر کو سزا سے بچانے کے لیے پروفیسر ہمایوں کے کمرے میں جاتی ہے، جہاں دونوں اس مسئلے پر گفتگو کرتے ہیں اور پھر امل پروفیسر ہمایوں پر ہراسانی کا جھوٹا الزام عائد کرتی ہے۔
پروفیسر ہمایوں کو ان الزامات کی وجہ سے سخت مشکلات کا سامنا تھا، ایک طرف تو اُن کا میڈیا پر ٹرائل کیا جارہا تھا جبکہ دوسری طرف رشتے داروں نے بھی بغیر کوئی نتیجہ آئے عجیب و غریب باتیں اور الزامات عائد کرنا شروع کردیے تھے، اس کے علاوہ حیدر نے اُن کے گھر پر دھاوا بول کر پروفیسر ہمایوں کی اہلیہ (اداکارہ یاسرہ رضوی) اور بچی کو ہراساں کیا تھا۔
معاشرے کی باتوں، میڈیا ٹرائل کی وجہ سے پروفیسر ہمایوں کی اہلیہ اور بچی کو ہر جگہ ہزیمت کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا، نوبت یہاں تک پہنچ چکی تھی کہ غنا کی ٹیچر نے اُسے نفسیاتی قرار دے کر ڈاکٹر کو دکھانے کا کہا تھا۔
پروفیسر ہمایوں نے ان ساری باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے خودکشی کا فیصلہ کیا، انہوں نے اپنی اہلیہ اور بچی کو اُن کی دوست کے ہاں بھیجا اور پھر آخری پیغام لکھ کر خودکشی کرلی۔
Professor Hamayun’s Death in #DUNK is so heartbreaking. Really ripped my heart out 😭😭😭😭 Always take care of the people around you especially when you know that they are going through a hard time.
— Brown Girl ✨ (@the_desi_dream) January 27, 2021
اپنے آخری پیغام میں پروفیسر ہمایوں نے خودکشی کی وجہ بیان کرتے ہوئے لکھا کہ اُن پر عائد ہونے والے بے بنیاد الزامات کی وجہ سے بچی اور بیوی کو پریشانی کا سامنا ہے، وہ یہ سب مزید برداشت نہیں کرسکتے، اس لیے دنیا سے رخصت لے رہے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پروفیسر ہمایوں کی موت کے بعد ڈرامہ دیکھنے والے ناضرین نے اپنے پیغامات شیئر کیے اور خودکشی پر اپنے گہرے دکھ و رنج کا اظہار کیا۔
Professor’s DEATH face 😭😭😭😟🤧 that was such heartbroken scene 💔💔💔 #DUNK #bilalabbaskhan #sanajaved @BadarMehmood01 @ijaz_naumaan @YasraRizvi @bilalabbas_khan @IamSanaJaved pic.twitter.com/RldBok5rQ7
— Alia Khan (@aliakhan_khel) January 27, 2021
ایک صارف نے لکھا کہ ’ڈنک میں پروفیسر ہمایوں کی موت دلخراش ہے، اس نے میرے دل کو کرچی کرچی کردیا، ہمیں اپنے ارد گرد میں موجود افراد کے ساتھ مشکل وقت میں کھڑا ہونا چاہیے‘۔
This scene broke my heart into million pieces! #dunk #naumanijaz #yasrarizvi #BilalAbbasKhan https://t.co/nMbbK8Tsqf
— Fari (@poeticallymessy) January 27, 2021
ایک اور صارف نے پروفیسر ہمایوں کی بیٹی کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’تم اکیلی نہیں ہو اور نہ کبھی ہوسکتی ہے، وہ صحیح تھے، وہ ہمیشہ تمھارے ساتھ رہیں گے‘۔
Ufff today’s episode, Nouman Ejaz & Yasra Rizvi performance. My heartbeat was not normal watching the episode. This scene where Professor was talking about her daughter with Bilal. It made me cry. The feel and pain in his eyes. #dunk pic.twitter.com/A6ZhWE5psF
— Amber Javed Malik (@AmberJavedMalik) January 27, 2021
سوشل میڈیا صارفین نے بلال عباس اور یاسرہ رضوی کی اداکاری کی تعریف بھی کی۔
واضح رہے کہ ڈنک ڈرامے کی قسط بدھ کی رات دس بجے اے آر وائی ڈیجیٹل پر نشر کی جاتی ہے۔
This scene just got me 😩😢 all those flashbacks with his daughter
My heart 💔😭#Dunk pic.twitter.com/FPvAN5KrH0
— 【F】 🦋 (@sunlitebabe_) January 28, 2021
Such an emotional episode. My heart is crying for professor humayon. 💔#Dunk
— [email protected] (@aenie02) January 27, 2021