عوام کی جانب سے اپنی جمع پونجی قومی بچت اسکیموں میں جمع کروائی جاتی ہے تاکہ اس سے کچھ منافع حاصل کرسکیں لیکن بچت اسکیموں کے شرح منافع میں اضافہ اور کمی ہوتی رہتی ہے پھر اسی کے مطابق عوام کو منافع کی رقم ادا کی جاتی ہے۔
حکومت کی جانب سے عام لوگوں کی ماہانہ ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 1993 میں ریگولر انکم سرٹیفکیٹس کا آغاز کیا تھا۔
سینٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز نے مرکزی بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ میں 200 بیسز پوائنٹس کی کمی کے بعد انکم سرٹیفکیٹس سمیت مختلف سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح میں ترمیم کی ہے۔
سرٹیفکیٹ کتنے روپے مالیت پر دستیاب ہوتے ہیں
نیشنل سیونگ سرٹیفکیٹ پچاس ہزار روپے۔ ایک لاکھ، پانچ لاکھ، دس لاکھ اور اس سے زائد کی رقم پر دستیاب ہوتے ہیں اور اسی رقم کی مناسبت سے عوام کو ماہانہ بنیادوں پر منافع فراہم کیا جاتا ہے۔
ترمیم شدہ پالیسی کے مطابق ریگولر انکم سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح 14.52 فیصد کردی گئی ہے جو اس سے قبل 14.64 فیصد سالانہ تھی۔
قومی بچت اسکیمیں پہلے سرمایہ کاروں کو ایک لاکھ روپے کی سرمایہ کاری پر 1220 روپے ماہانہ منافع فراہم کرتی تھیں تاہم اب منافع میں کمی آئی ہے۔
زکوۃ کی کٹوتی
ریگولر انکم سرٹیفکیٹس میں سرمایہ کاری زکوٰۃ کٹوتی سے مستثنیٰ ہوتی ہے۔