اسلام آباد: وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کے خلاف سوشل میڈیا پر چلنے والے پروپیگنڈے کا مقصد اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے، دوسروں کو بدنام کرنے والے حلقے اب اعلیٰ عدلیہ کو بدنام کررہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خواجہ آصف نے جسٹس ثاقب نثار کی بطور چیف جسٹس تعیناتی سے متعلق اٹھنے والے سوال کے جواب میں کہا کہ ’’جسٹس ثاقب نثار کی تعیناتی میں حکومت یا وزیراعظم کا کوئی کردار نہیں ہے تاہم آئین میں واضح طور پر تحریر ہے کہ سپریم کورٹ کے سنیئر جج کو ہی چیف جسٹس نامزد کیا جائے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ثاقب نثار کی بطور چیف جسٹس تقرری آئینی ہے، مسلم لیگ ن نے آئین کی روح سے سپریم کورٹ کے سنیئر جج کو ہی چیف جسٹس مقرر کیا تاہم سوشل میڈیا پر جسٹس ثاقب نثار کے خلاف پروپیگنڈے کیے جارہے ہیں جس کا مقصد اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے ۔
پڑھیں: ’’ نامزد چیف جسٹس کے خلاف پروپیگنڈا، کارروائی کا حکم ‘‘
وفاقی وزیر دفاع نے کہا کہ ’’دوسروں کو بدنام کرنے والے حلقے اب اعلیٰ عدلیہ کو نشانہ بنا رہے ہیں اور سوشل میڈیا پر جسٹس ثاقب نثار کے خلاف پروپیگنڈے کا مقصد بھی اداروں کو بدنام کرنا تھا مگر اب ایسے عناصر کسی صورت بھی کامیاب نہیں ہوں گے‘‘۔
مزید پڑھیں: ’’ جسٹس ثاقب نثارنے چیف جسٹس آف پاکستان کےعہدے کا حلف اٹھالیا ‘‘
خیال رہے گزشتہ دنوں صدر ممنون حسین، وزیراعظم پاکستان نوازشریف اور ظفر جھگڑا کی تصویر سوشل میڈیا پر وائر ہوئی تھی، جس میں ظفر جھگڑا کو جسٹس ثاقب نثار دکھانے کی کوشش کی گئی تھی۔ بعد ازاں وفاقی وزیر داخلہ نے انٹرنیٹ پر وائر ہونے والی تصویر کا نوٹس لیتے ہوئے اس کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا تھا جس کے بعد ایف آئی اے نے گزشتہ روز 2 لڑکوں کو گرفتار کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔