اتوار, مئی 11, 2025
اشتہار

ناصر بٹ کو قتل کے الزام میں اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع

اشتہار

حیرت انگیز

راولپنڈی: عدالت نے 24 سال پرانے تہرے قتل کے کیس میں جج بلیک میلنگ اسکینڈل کے مرکزی کردار ناصر بٹ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کر دی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ناصر بٹ کے خلاف تہرے قتل کیس میں وارنٹ گرفتاری بغیر تعمیل واپس کر دیا گیا، صادق آباد تھانے کے سب انسپکٹر راشد نے وارنٹ سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کراتے ہوئے کہا کہ ناصر بٹ کی گرفتاری کے لیے عدالتی حکم پر ریکارڈ میں درج ایڈریس پر گیا، لیکن دستیاب پتے پر ناصر بٹ موجود نہیں تھا۔

عدالت نے سب انسپکٹر کی رپورٹ پر ملزم ناصر بٹ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز کر دیا، ضابطہ فوجداری کی دفعہ 87 کے تحت ملزم کے خلاف نوٹس اشتہار بھی جاری کر دیا گیا جو عدالت، گھر، عوامی مقامات، ایئرپورٹ اور متعلقہ تھانے کی دیوار پر چسپاں ہوگا۔

جج ویڈیو اسکینڈل: اسلام آباد ہائی کورٹ میں ناصر بٹ کی درخواست مسترد

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ 30 یوم کی مدت کے اندر اگر ملزم نے خود کو عدالت کے روبرو پیش نہ کیا تو اسے اشتہاری قرار دیا جائے گا، نوٹس اشتہار جاری کرنے کے بعد عدالت نے سماعت 11 اپریل تک ملتوی کر دی۔

خیال رہے کہ 24 سال پرانا کیس ناصر بٹ و دیگر کے خلاف حال ہی میں ری اوپن ہوا تھا، 1996 میں چاندنی چوک پر فائرنگ کے نتیجے میں پجارو میں سوار 3 افراد جاں بحق ہوئے تھے، مقتولین میں 2 سگے بھائی انوار الحق اور اکرام الحق اور ڈرائیور گلفراز عباسی شامل تھے۔

ناصر بٹ اس مقدمے میں اشتہاری رہا، حال ہی میں سندھ ہائی کورٹ سے ضمانت کے بعد شامل تفتیش ہوا تھا، علاقہ مجسٹریٹ نے پولیس کی جانب سے ناصر بٹ کو بے گناہ قرار دے کر ڈسچارج کرنے کی درخواست اور ریکارڈ سیشن جج کو بھجوائے تھے۔

اہم ترین

مزید خبریں