پیر, مئی 12, 2025
اشتہار

مائرہ قتل کیس میں پراسیکیوشن نے پولیس کا چالان مسترد کردیا

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور : مائرہ قتل کیس میں پراسیکیوشن ونگ نے پولیس چالان پر اعتراضات عائد کردیئے اور کہا چالان تاخیر سے پیش کرنے کی وضاحت دی جائے اور تمام دستاویز کو متعلقہ افسر سے دستخط کرا کر چالان کیساتھ لگایا جائے۔

تفصیلات کے مطابق مائرہ قتل کیس میں پراسیکیوشن ونگ نے پولیس کا چالان مسترد کرتے ہوئے 48 اعتراضات عائد کر دیئے اور چالان پولیس کو واپس بھجوا دیا، پراسیکیوشن نے اعتراض میں کہا کہ چالان تاخیر سے کیوں پیش کیا گیا وضاحت دی جائے اور وقوعہ سے سی سی ٹی وی شواہد اکٹھے کیوں نہیں کئےگئے۔

پراسیکیوشن نے اعتراض عائد کیا کہ ملزمان کے پولی گرافک ٹیسٹ کیوں نہیں کرائے گئے اور وقوعہ کے اردگرد کے لوگوں کو شامل تفتیش کیوں نہیں کیا گیا۔

پراسیکیوشن کا کہنا تھا کہ تمام دستاویزکو متعلقہ افسر سے دستخط کرا کرچالان کیساتھ لگایاجائے اور ملزمان کی ڈی این اے رپورٹ بھی چالان کیساتھ منسلک کی جائے۔

واضح رہے کہ لاہور کے علاقے ڈيفنس میں 26 سالہ لڑکی مائرہ ذوالفقار کو قتل کردیا گیا تھا ، جس کے بعد قتل کا مقدمہ اس کے پھوپھا کی مدعیت میں 2 نامزد ملزمان سمیت 4 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

بعد ازاں ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق مقتولہ ماہرہ کے جسم پر دو گولیوں کے نشان ملے ہیں، ایک گولی مقتولہ کی گردن جبکہ دوسری بازو پر لگی، مائرہ کے دائیں ہاتھ اور بائیں پاؤں پر زخم کے نشانات پائے گئے ہیں اور مائرہ ذوالفقار کی موت گردن میں لگنے والی گولی سے ہوئی تھی۔

خیال رہے مائرہ قتل کیس میں نامزد ملزم ظاہر جدون نے پولیس حراست میں اعتراف جرم کیا تھا ، ملزم نے اعترافی بیان میں کہا تھا کہ مائرہ نشے میں تھی تو اس سے جھگڑا ہوا ، میں نے خود مائرہ کو 3مئی کی صبح قتل کیا، اقراکوعلم تھا، ظاہر جدون مقتولہ ماہرہ کا عرصہ دراز سے دوست تھا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں