بیجنگ: چین کے زیرانتظام ملک ہانگ کانگ میں حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ تاحال جاری ہے، احتجاج میں شریک طالب علم پولیس فائرنگ سے شدید زخمی ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق ہانگ کانگ میں پولیس کی گولی لگنے سے ایک طالب علم کے زخمی ہونے کے بعد حکومت مخالف مظاہروں میں مزید شدت آ گئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چار ماہ سے جاری ان پر تشدد مظاہروں کے دوران پہلی مرتبہ پولیس کی فائرنگ سے کوئی شخص زخمی ہوا ہے۔
ایک اٹھارہ سالہ نوجوان طالب علم کو سینے میں گولی لگی اور اس کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے، اس واقعے کے بعد سے زخمی طالب علم کے ساتھی دھرنا دیے ہوئے ہیں۔
دوسری جانب ہانگ کانگ کی پولیس کا موقف ہے کہ ایک پولیس اہلکار نے قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنے دفاع کے لیے گولی چلائی۔
خیال رہے کہ ہانگ کانگ میں چین کے حامی شہریوں نے قومی دن کے سلسلے میں ایک بڑی ریلی کا اہتمام کیا گیا تھا، اس موقع پر مخالفین بھی سڑکوں پر نکل آئے تھے۔
ہانگ کانگ میں چین کی حمایت اور مخالفت میں الگ، الگ ریلیاں
ہانگ کانگ کی پولیس نے حکومت مخالف مظاہرین کے اجتماع کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور پانی کی تیز دھار کا استعمال کیا تھا۔
اس دوران مختلف مقامات پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کی بھی اطلاعات آئی تھیں۔ غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ چین اس معاملے پر خصوصی نظر رکھے ہوئے ہے۔