اسلام آباد : کل جماعتی حریت کانفرنس کے زیرِ اہتمام مقبوضہ کشمیر میں زیر ِِحراست ا نسا نی حقوق کے علمبردار خرم پرویز اور ِحریت قائدین کی رہائی کے لئے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں حریت پسند رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک اور ممتاز سماجی کارکن اور اقلیتی رہنما جے سالک سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی،شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے بازی کر رہے تھے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مشال ملک نے کہا کہ سات دہائیوں کے دوران طاقت کا بے پناہ استعمال کے باوجود بھارت کشمیریوں کے جذبہ حریت کو دبانے میں مکمل طور پر ناکام رہا ہے ہر گذرتے دن کے ساتھ کشمیریوں کے جذبہ حریت پسندی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار ماہ کے دوران بھارت نے کشمیریوں کو زندہ لاشوں میں تبدیل کر دیا ہے اور حریت رہنماوں کو پابند سلاسل کر رکھا ہے اس کے باوجود آج کشمیریوں نے احتجاج جاری رکھ کر دنیا کو باور کروا دیا ہے کہ بھارت سے آزادی حاصل کرنے تک کشمیری چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
اقلیتی رہنما جے سالک نے مسئلہ کشمیر کے متعلق عالمی برادری کے دہرے میعار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دنیا کے تمام مذاہب انسانیت کے احترام اور آزاد زندگی کا درس دیتے ہیں اب کشمیریوں کو انکا حق خود ارادیت دلوانے کے لئے عالمی برادری کو بھی کردار ادا کرنا ہو گا۔
اس موقع پر حریت رہنماوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم بند کروائے اور حریت رہنماوں کی رہائی اور کشمیروں کو حق خود اداریت دلوانے کے لئے بھارت پر دباو ڈالے۔