امریکا اور چین کے طیارے فضا میں آمنے سامنے آگئے اور دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر جارحانہ کارروائی کا الزام عائد کیا ہے۔
چین نے بحیرہ جنوبی چین کے اوپر امریکی نگرانی والے طیاروے کے واقعے کو امریکا کی ’اشتعال انگیزی‘ قرار دیا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ نے بدھ کے روز کہا کہ چین پر کڑی نگرانی کے لیے امریکا کی جانب سے طویل مدتی اور بار بار جہازوں اور طیاروں کو بھیجنے سے چین کی قومی خودمختاری اور سلامتی کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس قسم کی اشتعال انگیز، خطرناک سرگرمی سمندروں پر سیکورٹی کے مسائل کی وجہ ہے چین اپنی خودمختاری اور سلامتی کے پختہ تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرتا رہے گا۔
#USINDOPACOM Statement on #PRC Unprofessional Intercept: "We expect all countries in the Indo-Pacific region to use international airspace safely and in accordance with international law."
Read more⬇️https://t.co/jeAEg1lHXz pic.twitter.com/AvPKRZHCZB
— U.S. Indo-Pacific Command (@INDOPACOM) May 30, 2023
امریکی فوج نے منگل کو کہا کہ ایک چینی لڑاکا پائلٹ نے گزشتہ ہفتے بحیرہ جنوبی چین کے اوپر کام کرنے والے امریکی نگرانی کے طیارے کے قریب "غیر ضروری طور پر جارحانہ کارروائی” کا مظاہرہ کیا۔
امریکی فوج کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو فوٹیج میں ایک چینی لڑاکا طیارہ امریکی طیارے کے سامنے کراس کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے جس کے نتیجے میں دونوں ممالک میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔