کراچی: سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 127 ملیر کے انتخاب میں غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے امیدوار غلام مرتضیٰ بلوچ نے 21 ہزار 214 ووٹ لے کر کامیاب حاصل کرلی، شریک چیئرمین آصف علی زداری نے کارکنان کو مبارک باد پیش کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 127 کے ضمنی انتخابات میں پیپلز پارٹی کے امیدوار غلام مرتضیٰ بلوچ کے غیر سرکاری نتائج آنے کے بعد پیپلز پارٹی کے جیالوں کا جشن اور روایتی رقص جاری ہے۔
جیالے منظم ہوجائیں، آصف زرداری
اس موقع پر سابق صدر آصف علی زدرای نے کارکنوں کو مبارک باد کا پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’جیالے منظم ہوجائیں اور عوامی سطح پر رابطے شروع کردیں کیونکہ مستقبل آپ لوگوں کا ہی ہے۔
یہ شہر ہے کس کا؟ بھٹو کا‘بلاول بھٹو
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’یہ شہر ہے کس کا؟ بھٹو کا‘‘ اور دوسرے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ’’ماروی ملیر جی بے نظیر بے نظیر‘‘۔
مراد علی شاہ کی بھی مبارکباد
علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سمیت دیگر پارٹی قائدین اور کابینہ کے وزرا نے کارکنان کو مبارک باد پیش کی ہے۔
13برس بعد پیپلز پارٹی نے یہ نشست دوبارہ حاصل کرلی
پیپلزپارٹی 13 سال بعد اس نشست کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہےْ دوسری جانب ایم کیو ایم کے امیدوار وسیم احمد 15 ہزار 422 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے تاہم اُن کی جماعت کی جانب سے انتخابات کے نتائج پر شدید تحفظات کا اظہار بھی کرتے ہوئے اسے دھاندلی قرار دیا ہے۔
ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنوینر فاروق ستار نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے غیر سرکاری نتائج مسترد کردیے ہیں اور کہا ہے کہ ہمیں ہرایا گیا، انتخابی ٹریبونل سے رجوع کریں گے، پہلے ہی کہا تھا کہ انتخاب فوج یا رینجرز کی زیر نگرانی کرایا جائے،
ایم کیو ایم کا 52 پولنگ اسٹیشن میں دھاندلی کا الزام
اس حوالے سے ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے تسلیم کیا ہے کہ اس حلقے میں پی پی کا بھی بڑامینڈیٹ ہے۔
پی ایس 127 میں پی پی کا بھی بڑا مینڈیٹ ہے، خالد مقبول