پی ایس ایل 10 کے فائنل میں زمبابوین کھلاڑی نے کمٹمنٹ کی مثال قائم کر دی ٹاس سے 10 منٹ قبل پاکستان پہنچے اور پہلے اوور میں ہی وکٹ اڑا دی۔
پی ایس ایل 10 کا فائنل لاہور قلندرز اور کوئٹہ گلیڈیئٹرز کے درمیان کھیلا گیا۔ اس میچ میں لاہور قلندرز کے زمبابوے سے تعلق رکھنے والے آل راؤنڈر سکندر رضا نے کمٹمنٹ کی اعلیٰ مثال قائم کر دی۔
زمبابوین آل راؤنڈر سکندر رضا جو انگلینڈ کے خلاف چار روزہ ٹیسٹ میچ میں ملکی ذمہ داری کی ادائیگی کے لیے راؤنڈ میچز کے بعد وطن واپس چلے گئے تھے۔
ٹیسٹ میچ کا نتیجہ صرف تین دن میں آنے اور لاہور قلندرز کے فائنل میں کوالیفائی کرنے کے بعد سکندر رضا نے پاکستان سپر لیگ سے کمال کمنٹمنٹ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیسٹ میچ کے ختم ہوتے ہی فوری پاکستان کے لیے اڑان بھری۔
وہ تقریباً 10 گھنٹے طویل فلائٹ کے ذریعے آج ٹاس سے صرف دس منٹ قبل پاکستان پہنچے اور ایئرپورٹ سے سیدھا قذافی اسٹیڈیم پہنچ کر 10 منٹ میں ایکشن میں دکھائی دیے۔
24 گھنٹے قبل انگلینڈ کے خلاف پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے والے سکندر رضا نے لاہور پہنچ کر پی ایس ایل فائنل میں اپنے پہلے ہی اوور کی دوسری گیند پر کوئٹہ کے رائلی روسو کی اہم وکٹ حاصل کی۔
سکندر رضا نے پی ایس ایل 10 میں 11 میچز کھیل کر دس وکٹیں حاصل کیں اور 2 نصف سنچریوں کی مدد سے 232 رنز بنائے ہیں۔
واضح رہے کہ زمبابوے اور انگلینڈ کے درمیان پہلا تاریخی چار روزہ ٹیسٹ میچ 22 سے 25 مئی تک ناٹنگھم میں شیڈول تھا۔
زمبابوے کو اس میچ میں انگلینڈ سے اننگ اور 45 رنز سے شکست ہوئی۔ سکندر رضا نے دوسری اننگ میں نصف سنچری اسکور کی تھی لیکن وہ بھی ان کی ٹیم کو اننگ کی شکست سے نہ بچا سکی۔
اگر میچ کا فیصلہ تیسرے روز نہ ہوتا تو سکندر رضا اپنی قومی ذمہ داری کے باعث آج پی ایس ایل فائنل نہیں کھیل پاتے۔