اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائدِ حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پی ایس ایل پاکستان کا امیج ہے جس کے ذریعے پاکستانی عوام اور دنیا کومثبت پیغام جانا چاہیے تھا لیکن بدقسمتی سے پی ایس ایل اپنےآغاز میں ہی تنازعات کا شکار ہوگئی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل میں میچ فکسنگ کے حوالے جو بھی خبریں آئی ہیں اس میں کھلاڑیوں کی حرص و ہوس کے ساتھ ساتھ انتظامی کوتاہی بھی شامل ہے۔
انہوں نے سوال اُٹھایا کہ بکیز سے کھلاڑیوں کی ملاقات کاخدشہ تھا تو اس کے سدباب کے لیے پہلے سے انتظامات کیوں نہ اُٹھائے گئے؟ اگر پہلے سے اقدامات اُٹھالیے جاتے تو مشکوک شخص رسائی حاصل نہ کر پاتا آخر کار یہ ملک کی عزت اور وقار کا معاملہ ہے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ پی ایس ایل سے پہلے میچ فکسنگ کے مسئلے پر کھلاڑیوں کی اچھی طرح رہنمائی کی جاتی تو کھلاڑی ایسےمسائل سے خود بھی دوچار نہ ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ بچوں کو غلطی کا موقع دے کر پکڑنا کوئی کمال نہیں بلکہ عقل مندی کا تقاضا تھا کہ برائی کو کھلاڑیوں تک پہنچنے سے روکا جائے اگر ایسا کرلیا جاتا تو یوں سبکی نہ اُٹھانا پڑتی۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ میچ فکسنگ کوئی نیا مسئلہ نہیں لیکن اب تک ایسے مسائل کےتدارک کے لیےکوئی مستقل حل نہیں نکالا جاسکا جس کے باعث پی ایس ایل میں بھی یہ ناخوشگوار واقعہ رونما ہوا۔
قائد حزب اختلاف نے وزیراعظم پاکستان سے میچ فکسنگ کا نوٹس لیتے ہوئے اس مسئلے کے پائیدار حل کے لیے ضروری اقدامات اٹھانے کی اپیل کی اور کرکٹ میں اعلیٰ عہدوں کی تقسیم میں سیاست کے بجائے میرٹ پر کو ترجیح دینے کا مشورہ بھی دیا۔