پی ٹی وی اور پی سی بی کےوکلا نے کہا ہے کہ دستخط ہوگئے اب اےآروائی اور پی ٹی وی کےپاس ٹی وی رائٹس ہیں وہ جیسے چاہیں استعمال کریں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے پی ٹی وی اور اے آروائی کے کنسوریشم سے تاریخی معاہدہ کرلیا، جس کے بعد شائقین پی ایس ایل سیزن سیون پی ٹی وی اور اے اسپورٹس پر براہ راست دیکھ سکیں گے۔
پی ایس ایل ٹی وی رائٹس کے معاملے پر پی ٹی وی کے وکیل احمدپنسوتا اور پی سی بی کے وکیل تفضل رضوی نے پریس کانفرنس کی۔
وکیل پی سی بی تفضل رضوی نے کہا کہ پی ایس ایل رائٹس کیلئے23دسمبر کوبڈ کی گئی پیپرا رولز کے مطابق سب سے زیادہ بولی کی تفصیلات ویب سائٹ پرجاری ہوتی ہیں جس کے 15دن بعد رائٹس سے متعلق معاہدہ کیا جاتا ہے قانونی تقاضا پورا کرتے ہوئے آج 15دن بعدمعاہدےپردستخط ہوئے۔
تفضل رضوی نے کہا کہ پی ایس ایل رائٹس کےطریقہ کار کیخلاف ہائیکورٹ میں پٹیشن فائل ہوئی لاہورہائیکورٹ نے دیکھا کچھ غیرقانونی نہ تھاتو پٹیشن خارج کردی ایسی کوئی بھی قانونی قدغن نہیں تھی جو آج معاہدہ نہ کیا جاسکتا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے پی ٹی وی اور اے آروائی کے کنسوریشم سے تاریخی معاہدہ کرلیا
وکیل پی ٹی وی نے کہا کہ ضروری بات یہ ہے کہ ایک ہی دن میں 2پٹیشن فائنل کی گئیں دوسری پٹیشن میں اےآروائی، پی سی بی کنسورشیم کوچیلنج کیاگیا، درخواست گزار کےمطابق یہ کنسورشیم پیپرا رولز کیخلاف تھا، پیپرا رولز واضح ہیں،10تاریخ کوپی ٹی وی نےاشتہارجاری کیاتھا اشتہارکے3دن بعدریڈینڈم جاری کرکےکچھ نئی شقیں متعارف کی جاتی ہیں، 10تاریخ کےاشتہارکی مدت24تاریخ کو ختم ہورہی تھی 13تاریخ کی مدت27تاریخ کو ختم ہورہی تھی لہذا مزید3دن کی مہلت دی ۔
احمد پنسوتا کا کہنا تھا کہ تقاضے پورے کرنے کے بعد 16تاریخ کو پارٹنرشپ معاہدے پر دستخط کئے جو قانون کے عین مطابق ہے پہلی سماعت پردرخواست گزار کےسامنےکہاریکارڈ پیش کر دیتا ہوں عدالت کوبتایاان کاغذات سے واضح ہےکہ قانونی تقاضے پورےکئےگئے جج صاحب نے 3دن کی مہلت دی اس دوران کاغذات پیش کر دیئے گئے جو ضروری کاغذات تھےوہ جج صاحب کو پیش کردیئےگئے جیو معاملےکو ایسے پیش کر رہا ہے جیسے عدالت میں مانگی گئی دستایزپیش نہیں کی ایسی کوئی بات نہیں جو کاغذات دکھاناچاہیےتھےوہ عدالت میں پیش کردیئے کیس کی تفصیلات 19جنوری کو عدالت میں ہی بیان کریں بطور وکیل کسی کیس پربحث نہیں کرنا چاہتا جس سے فیصلے پراثرہو۔
تفضل رضوی کا کہنا تھا کہ دستخط ہوگئے اب اےآروائی،پی ٹی وی کےپاس ٹی وی رائٹس ہیں، پی ٹی وی،اےآروائی رائٹس کو جس طرح چاہیں استعمال کرسکتے ہیں کوئی چیز اےآروائی،پی ٹی وی کومعاہدہ آگےبڑھانےسےنہیں روک سکتی، جیو غلط تاثر دےرہاہےکہ عدالت میں زیرسماعت کیس معاہدے کو روکتا ہے یہ غلط تاثر دیاجارہاہے ایسی کوئی بات نہیں۔
وکیل پی ٹی وی احمدپنسوتا نے بتایا کہ جج صاحب اب اس کیس کو پبلک انٹرسٹ میں سن رہےہیں درخواست گزار نے توکسی قسم کی بولی دی ہی نہیں تھی لہذا آج رائٹس کاپی ٹی وی اوراےآروائی سے معاہدہ قانون کے مطابق ہے اس معاملے پرمتاثرہ پارٹی ہی عدالت سے رجوع کرسکتی ہے عدالت میں نقطہ اٹھایاکہ جیو نے معاملے پرشمولیت ہی نہیں کی عدالتی فیصلےموجودہیں ایسےمعاملےپرمتاثرہ پارٹی عدالت جاسکتی ہے۔