تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

پی ایس ایل میچز، کراچی کا متبادل ٹریفک پلان جاری

کراچی: شہر قائد میں منعقد ہونے والے پاکستان سپرلیگ کے میچز کی مناسبت سے محکمہ ٹریفک پولیس نے متبادل روٹ پلان تیار کرلیا۔

محکمہ ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان سپر لیگ کے میچز 14، 15 اور 17 نومبر کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے جائیں گے، جس کے تحت مختلف شاہراہوں کو امن و امان کی صورت حال کے پیش نظر ٹریفک کے لیے بند رکھا جائے گا۔

ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق شہری شارع فیصل سےحبیب ابراہیم رحمت اللہ روڈ سے سرشاہ سلمان روڈ اختیارکریں جبکہ ملینیئم مال سے نیپا اور ایئرپورٹ سے ڈرگ روڈ جانے کے لیے راشد منہاس روڈ کا استعمال کریں۔

پولیس اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ راشد منہاس روڈ سے اسٹیڈیم براستہ ڈالیما روڈ پر ہر قسم کی آمد و رفت بند ہوگی جبکہ عام عوام کو بھی جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

اسی طرح ضلع وسطی لیاقت آباد سے حسن اسکوائر فلائی اور نیشنل اسٹیڈیم کی طرف جانے والے راستے پر بھی گاڑیوں کا داخلہ بند ہوگا، گاڑیوں کو یونیورسٹی روڈ کی طرف موڑ دیا جائے گا۔

یونیورسٹی روڈ سے نیوٹاؤن آنے اور جانے والی سڑک کو بھی بند رکھا جائے گا، عوام متبادل روٹ کے لیے جیل چورنگی سے شہید ملت یا پی پی چورنگی کا راستہ اختیار کر سکتے ہیں۔

محکمہ ٹریفک پولیس نے آغا خان، لیاقت نیشنل اسپتال اور اطراف کے رہائشیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ نیو ٹاؤن تھانے کی طرف سے آمد و رفت کریں۔

ٹریفک پولیس کے مطابق سہراب گوٹھ سے نیپا چورنگی اور لیاقت آبادنمبر10سےحسن اسکوائر تک ہیوی ٹریفک کا داخلہ مکمل بند ہوگا جبکہ پیپلز چورنگی سے یونیورسٹی روڈ، کارساز سے اسٹیڈیم اور ملینئم مال سے نیو ٹاؤن تک کے تمام راستوں پر بڑی گاڑیوں کا داخلہ بند ہوگا۔

محکمہ ٹریفک پولیس نے ہدایت کی کہ عوام اپنی گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کو سڑک پر پارک کرنے سے گریز کریں اور کسی بھی پریشانی سے بچنے کے لیے متبادل ٹریفک روٹ پلان پر عمل کریں۔

Comments

- Advertisement -