اتوار, دسمبر 29, 2024
اشتہار

انتخابات کی ہلچل کے درمیان مارکیٹ شیئرز کی تیزی سے فروخت

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: ملک میں انتخابات کی ہلچل کے درمیان مارکیٹ شیئرز کی تیزی سے فروخت جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے پہلے دن آغاز ہی سے شدید مندی کا رجحان نظر آ رہا ہے، 100 انڈیکس 61 ہزار کی نفسیاتی حد سے بھی نیچے آ گیا ہے۔

چند ہی منٹوں میں 1467 پوائنٹس کمی ہوئی اور انڈیکس 60 ہزار 242 پوائنٹس پر پہنچ گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک میں الیکشن کی سیاسی ہلچل اور لیوریج کی وجہ سے مارکیٹ شیئرز کی فروخت جاری ہے۔

- Advertisement -

ماہر معاشیات خرم شہزاد نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مندی کی ایک بڑی وجہ لیوریج بائنگ ہے، اس میں ہوتا ہے کہ انفرادی سطح پر لوگ قرضہ لے کر ایکویٹی مینج کرتے ہیں، پچھلے ڈیڑھ دو مہینے سے جب سے مارکیٹ چلنا شروع ہوئی ہے جسے مارکیٹ کی زبان میں بدلہ کہا جاتا ہے، اس میں لوگوں نے لیوریج بائنگ کی، اس بدلے کا سائز 40 ارب روپے سے تجاوز کر گیا تھا، یہ 2021 کے بعد سے سب سے زیادہ تھا، لیکن جب مارکیٹ گرنا شروع ہوتی ہے تو جو قرضے پر حصص خریدے گئے ہوتے ہیں لوگ انھیں بیچنا شروع کر دیتے ہیں اور اس طرح اپنا قرضہ پورا کرتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ مارکیٹ اتنی زیادہ نہیں گری ہے، پہلے 22 ہزار پوائنٹس کا اضافہ ہوا تھا اور پھر 6, 7 ہزار پوائٹس گری، یہ اتنا بڑا امپیکٹ نہیں ہے، لیکن یہ ضرور ہے کہ یہ سیٹلمنٹ کمزور ہے، اس میں سیٹلمنٹ ہونا چاہیے تاکہ جب نیا سال شروع ہو تو ہم ریکوری کی توقع رکھ سکیں۔ جب بھی لیوریج بائنگ ہوتی ہے تو مارکیٹ گرنے پر اس کا اسی طرح امپیکٹ آتا ہے۔

خرم شہزاد نے کہا کہ 2023 کا یہ آخری ہفتہ ہے، مارکیٹ کا اتنا سیٹلمنٹ متوقع ہے کہ جو فروخت ہو رہی ہے وہ اسی ہفتے میں سیٹل یعنی پوری ہو جائے گی، اس کے بعد ہم نئے سال میں تازہ خرید، تازہ ایکویٹی اور تازہ سرمایہ کاری کی توقع کر سکتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں