اسلام آباد : ڈی جی ویب پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ خود کشی کے واقعے کی انکوئری رپورٹ تک پب جی بند رہے گا، پب جی کھلنے کی اجازت نہ ملنے پر 2بچوں نے خود کشی کی۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی آئی ٹی کا علی خان جدون کی زیرصدارت اجلاس ہوا، جس میں پی ٹی اے نے گیم پب جی کے حوالے سے کمیٹی کو بریفنگ دی۔
ڈی جی ویب پی ٹی اے نے کہا خود کشی کے واقعے کی انکوئری رپورٹ تک پب جی بند رہےگا ، عدالت نے پب جی کھولنے کا حکم نہیں دیا، پب جی کھلنے کی اجازت نہ ملنے پر 2بچوں نے خود کشی کی۔
ارکان کمیٹی کا کہنا تھا کہ پراکسیز لگا کر ابھی بھی گیم چل رہاہے ، جس پر ڈی جی ویب پی ٹی اے نے بتایا کہ 14ہزار پراکسیز بند کر چکے ،جو نئی بنتی ہے وہ بند کرتے ہیں۔
ممبر پی ٹی اے نے کہا پب جی گیم انتظامیہ سے کچھ تفصیلات مانگی ہیں ،م پب جی کو ریگولیٹری فریم ورک میں لانا چاہتے ہیں۔
یاد رہے اسلام آبادہائی کورٹ نے مقبول ترین آن لائن گیم پب جی کو مشروط طور پر بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ پی ٹی اے پب جی گیم کے حوالے سے ایک ہفتے میں فیصلہ کرے۔
خیال رہے پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ آن لائن گیم ’پلیئرز ان نان بیٹل گراؤنڈ (پب جی) پر پابندی برقرار رہے گی، لاہور ہائی کورٹ کی ہدایت پر 9 جولائی کو پی ٹی اے میں ہونے والی تفصیلی سماعت میں گیم کی بندش کا فیصلہ کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق پی ٹی اے نے پب جی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ گیم کے سیزنز، پاکستانی صارفین کا ڈیٹا اور کمپنی کے کنٹرولز کے حوالے سے معلومات فراہم کرے۔ پاکستان کی درخواست پر پب جی انتظامیہ نے تاحال کوئی جواب نہیں دیا۔
واضح رہے تین نوجوانوں کی خودکشی کے بعد پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے یکم جولائی کو ملک بھر میں موبائل پر کھیلے جانے والے گیم پب جی پر عارضی پابندی عائد کی تھی۔