صوبہ خیبر پختونخوا میں ایک اور مراسلہ جاری کیا گیا ہے جس میں پی ٹی آئی کے آج کے احتجاج کے حوالے سے سرکاری ملازمین کو کڑی تنبیہہ کی گئی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق محکمہ اسٹیبلشمنٹ کے پی نے صوبے کے محکموں کو کمشنرز، ڈی سیز اور دیگر ذیلی اداروں کو ایک اور مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں تمام اعلیٰ سرکاری حکام اور ملازمین کو غیر سیاسی رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
یہ مراسلہ چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا کی ہدایت پر جاری کیا گیا ہے جس میں تمام سرکاری اعلیٰ افسران اور ملازمین کو سیاسی جلسے، جلوس اور ریلیوں میں شرکت نہ کرنے کی بھی واضح ہدایت کی گئی ہے۔
مراسلے میں واضح طور پر متنبہ کیا گیا ہے کہ سیاسی ریلی یا جلسے میں شرکت سرکاری قواعد وضوابط کی خلاف ورزی ہوگی اور ہدایات پر عمل نہ کرنے والے سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے اور پارٹی رہنماؤں وکارکنان کو ڈی چوک اسلام آباد پہنچ کر مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔
دوسری جانب حکومت کی جانب سے بھی مظاہرین کو اسلام آباد پہنچنے سے روکنے کے لیے وفاقی دارالحکومت کو چاروں جانب سے کنٹینرز لگا کر سیل کر دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ پنجاب سے ملحقہ تینوں صوبوں کی سرحدیں سیل، موٹر ویز مکمل بند کر دیے گئے ہیں۔ اسلام آباد میں دو ماہ جب کہ پنجاب میں تین دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کر کے ہر قسم کے جلسے جلوس اور اجتماعات پر پابندی عائد کر دی گئی ہے جب کہ کئی اضلاع میں رینجرز کو تعینات کیا گیا ہے۔
آئی جی اسلام آباد نے بھی احتجاج روکنے کے لیے سندھ، پنجاب اور بلوچستان پولیس سے مدد مانگ لی ہے۔ پولیس نفری کے علاوہ ڈنڈے، شیلز، گاڑیاں بھی طلب کی گئی ہیں۔
پنجاب میں بھی جعلی حکومت نے لاشیں گرانے کا پلان بنایا ہوا ہے، بیرسٹر سیف