اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی کی زیرِ صدارت پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے فارمولے پر رضا مند ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اپوزیشن اور حکومتی اراکین کو کمیٹیاں ان کی پارٹی ارکان کے تناسب سے ملیں گی۔
[bs-quote quote=”قائمہ کمیٹیوں پرحکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک نہیں ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”اسد قیصر” author_job=”اسپیکر قومی اسمبلی”][/bs-quote]
پہلے مرحلے میں 2 کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی، جن میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اور قانون و انصاف کی کمیٹی شامل ہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ قائمہ کمیٹیوں پرحکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک نہیں ہے، اپوزیشن کے پاس جو کمیٹیاں تھیں وہ ان کے پاس رہیں گی۔
اسد قیصر نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ کمیٹیوں کی سربراہی کی تقسیم گزشتہ حکومت کے فارمولے کے تحت ہوگی، وزیرِ اعظم نے بڑے پن کا مظاہرہ کیا، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ پر اپوزیشن لیڈر کے حق میں فیصلہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: قانون سازی کے عمل میں مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی: وزیرِ اعظم
مسلم لیگ ن کے رہنما رانا تنویر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’ہمیں یقین دلایا گیا ہے کہ اپوزیشن کو اس کا حصہ پورا ملے گا، دونوں کمیٹیاں جمعے کے روز تشکیل دی جائیں گی، حکومت نے اپنے اراکین کی لسٹ ابھی تک فائنل نہیں کی۔‘
پاکستان پیپلز پارٹی کے سنیئر رہنما نوید قمر نے کہا کہ اپوزیشن نے اپنی لسٹ تیار کرلی ہے، کل تک دے دیں گے، 19 کمیٹیوں کی سربراہی اپوزیشن کا حق ہے، حکومت کہہ رہی ہے اس فارمولے پر نظرِ ثانی ہوگی، اب دیکھتے ہیں حکومت کیا فارمولا سامنے لے کر آتی ہے۔