اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے کل اسلام آباد پیریڈ گراؤنڈ میں یوم تشکر منانے کا اعلان کردیا ِ عمران خان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے ہمارا مقصد پورا کردیا۔
تحریکِ انصاف کے سربراہ نے بنی گالہ میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں پورے پاکستان کی جانب سے سپریم کورٹ کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں جس نے جمعرات سے وزیراعظم نواز شریف کی تلاشی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سپریم کورٹ نے فریقین سے تحریری جواب طلب کرلیا
انہوں نے وہاں جمع عوام کی کثیر تعداد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 20سال کی جدوجہد میں جومیرے ساتھ چلے میں ان سب کا شکرگزارہوں اور خیبر پختونخواہ کے وزیراعلیٰ اوران کے ساتھ موجود کارکنان کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں جمہوریت کے لیے شیلنگ کو برداشت کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب سے پانامہ لیکس کا انکشاف ہوا ہے اس کے خلاف ہر پلیٹ فارم سے جدوجہد کی لیکن کہیں بھی انصاف نہیں ملا لیکن سپریم کورٹ کے حکم پر اب پہلی بار طاقتور کی تلاشی لی جارہی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پہلے ہم نے جمہوریت کے لیے جدو جہد کی تھی اب ہم کرپشن کے خلاف نکلے ہیں ،ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ کہ ہم اسلام آباد آئیں اور اسلام آباد لاک ڈاؤن کریں جب 10لاکھ عوام آئے تو لاک ڈاؤن ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی تاریخ میں کبھی طاقتور نے اپنی تلاشی نہیں دی ‘ پولیس والے بھی کمزور موٹر سائیکل والےکو روک کر پیسے لیتے ہیں۔ ہم نے دو آپشنز دیے یا نوازشریف استعفی دے یا تلاشی دے۔
یاد رہے کہ تحریک انصاف نے 2 نومبر کو پناما کرپشن کے خلاف دھرنے کا اعلان کررکھا تھا جس کے سبب وفاقی حکومت نے اسلام آباد آنے والے تمام تر راستے کنٹینر لگا کرسیل کردیے تھے اوراسلام آباد آنے والے کارکنان کی پکڑدھکڑ اور انہیں روکنے کے لیے شدید شیلنگ بھی کی گئی تھی۔
شیلنگ کے سبب خیبرپختونخواہ کے وزیراعلیٰ پرویزخٹک جو کہ 500 گاڑیوں کا قافلہ لے کر اسلام آباد آرہے تھے صوابی کے مقام پررکنے پرمجبور ہوگئے تھے۔
پاناما لیکس کی تحقیقات سے متعلق دائردرخواستوں پرچیف جسٹس آف پاکستان انورظہیر جمالی کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ سماعت کررہا تھا، سپریم کورٹ کے بینچ میں جسٹس آصف سعید کھوسہ،جسٹس امیرہانی مسلم،جسٹس عظمت سعیداورجسٹس اعجازالحسن شامل ہیں۔
سپریم کورٹ نے پانامہ لیکس کی تحقیقات اور وزیراعظم کی نااہلی کیلئے درخواستوں پر سماعت میں وزیراعظم اوران کے اہلخانہ کو2 دن میں جواب داخل کرانے کا حکم دیا اور فریقین سے ٹی اوآرز اور کمیشن کی تجویز تحریری طور پر طلب کرتے ہوئے کرتے ہوئے کیس کی سماعت 3 نومبر تک ملتوی کردی