پی ٹی آئی رہنماؤں نے حکومت کو سول نافرمانی کی تحریک سے متعلق خبردار کردیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ حکومت نے مذاکرات نہ کیے تو سول نافرمانی تحریک شروع کردیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سول نافرمانی کا آغاز بیرون ملک پاکستانی کریں گے، کارکن چارج ہیں، بانی کا حکم آیا تو پھر اسلام آباد آجائیں گے۔
بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خانم نے کہا کہ مطالبہ نہ مانے تو پاکستانیوں کو کال دے چکے ، بیرون ملک سے ڈالر بھیجنا بند کردیں گے۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے پی ٹی آئی سے مذاکرات کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہ وہ کہتے آئے ہیں ہم نے چوروں سےبات نہیں کرنی، پہلےپی ٹی آئی سرٹیفکیٹ جاری کرے کہ کیا ہم اب بھی چورہیں یا نہیں۔
ن لیگی سینیٹر کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ کر لیں اب چوروں کیساتھ بیٹھیں گے یا اب ہم چور نہیں رہے یا انہوں نےنکتہ نظربدل لیاکہ حالات ناسازگارہوں توچوروں سے ہاتھ ملانےمیں حرج نہیں۔
انھوں نے واضح کہا کہ شرائط سے بندھی اورسول نافرمانی کی تلوارلٹکی ہو تو بات نہیں ہوگی، سول نافرمانی کی باتیں چھوڑکرکہیں راستےبندہوچکے مذاکرات کریں پھر ہم تیارہیں اور اگر وہ ڈاکوؤں سے ہاتھ ملانےکیلیےتیارہیں توراستے کھُلے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جیلوں میں ایک لاکھ قیدی پڑے ہوئے ہیں، کیا حکومت کے پاس اختیار ہے کہ قانون اور عدالتی عمل کو ایک طرف رکھ کر دروازے کھول دے۔